جامعہ سندھ کے ترجمان کی جامعہ کے بیچلر اور ماسٹر ڈگری پروگرامز 2019ء کے داخلہ فیس میں اضافے سے متعلق خبروں کی تردید

جمعرات 15 نومبر 2018 20:25

حیدر آباد۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 نومبر2018ء) جامعہ سندھ کے ترجمان نے اپنی جاری کردہ بیان میں جامعہ سندھ کے بیچلر اور ماسٹر ڈگری پروگرامز 2019ء کے داخلہ فیس میں اضافے والی خبروں کو غلط اور بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ داخلہ فیس میں کوئی بھی اضافہ نہیں کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

گذشتہ سال والی فیس ہی برقرار ہے جامعہ سندھ کے ڈائریکٹر ایڈمیشن کی جانب سے فراہم کردہ معلومات کی بنیاد پر ترجمان کا کہنا ہے کہ جامعہ میں داخلہ لینے والے امیدواروں کی مارک شیٹس متعلقہ تعلیمی بورڈز کو تصدیق کے لیے بھیجی جاتی ہیں اور ان بورڈز کو اس مد میں مقرر کردہ فیس ادا کی جاتی ہے، تعلیمی بورڈز کی جانب سے مقرر کردہ فیس کو مد نظر رکھتے ہوئے مارک شیٹ کی ویریفکیشن فیس میں صرف 500 روپیہ اضافہ کیا گیا ہے اُن کا کہنا ہے کہ جامعہ سندھ کی جانب سے طلباء و طالبات کو ٹرانسپورٹ کی سہولت دی جا رہی ہے اور ان کو یونیورسٹی لانے اور واپس لے جانے کے لیے پوائنٹس کی اکثریت پرائیوٹ بسوں پر مشتمل ہے، جن کو جامعہ کی طرف سے کرایہ ادا کیا جاتا ہے، تیل کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں بھی اضافہ ہواہے، اس لیے ماسٹر اور بیچلر ڈگری پروگرامز 2019ء میں داخلہ لینے والے طلباء و طالبات کی سالانہ ٹرانسپورٹ فیس میں 2000 روپیہ اضافہ کیا گیا ہے، جبکہ جامعہ میں پہلے سے زیر تعلیم طلباء کی کسی بھی فیس میں کوئی بھی اضافہ نہیں کیا گیا ہے ترجمان کا مزید کہنا ہے کہ جامعہ سندھ ملک کی دیگر یونیورسٹیز کی بہ نسبت انتہائی کم فیس اور بہترین ماحول میں طلباء کو معیاری اعلیٰ تعلیم و تحقیق کے مواقع فراہم کرنے کے ساتھ دیگر مطلوبہ سہولیات فراہم کر رہی ہیں۔

متعلقہ عنوان :