ْسپریم کورٹ نے اسلام آباد میں ایگرو فارمزکی الاٹمنٹ کے حوالے سے کیس کی سماعت ملتوی کردی

جمعرات 15 نومبر 2018 20:42

ْسپریم کورٹ نے اسلام آباد میں ایگرو فارمزکی الاٹمنٹ کے حوالے سے کیس ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 نومبر2018ء) سپریم کورٹ نے اسلام آباد میں ایگرو فارمزکی الاٹمنٹ کے حوالے سے کیس کی سماعت ملتوی کرتے ہوئے کہا ہے کہ سی ڈی اے میں پلاٹوں کی بندر بانٹ ہو رہی ہے ، دارالحکومت کے ترقیاتی ادارے نے گزشتہ روز ایسا کام کردکھا یا کہ عدالت حیرت زدہ رہ گئی،سی ڈی اے حکام نے ایک معاملے میں عدالت کوبھی گمراہ کرنے کی کوشش کی۔

جمعرات کوچیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے اسلام آباد میں ایگرو فارمز کی الاٹمنٹ سے متعلق کیس کی سماعت کی ۔ اس موقع پر چیف جسٹس نے کہا کہ بنیادی حقوق بڑے مقدس ہوتے ہیں اورکسی بھی صورت میں لوگوں کی زمین زبردستی ایکوائر نہیں کی جا سکتی البتہ مفاد عامہ کے کاموں کے لئے کوئی بھی زمین ایکوائرکی جاسکتی ہے ۔

(جاری ہے)

سماعت کے دوران درخواست گزار کے وکیل نے پیش ہوکرعدا لت کوبتایا کہ میرے موکل کو ایگرو فارم کی الاٹمنٹ ہونا تھی جس پرابھی تک کوئی عملدرآمد نہیں ہوسکا ۔

عدالت کے استفسارپر سی ڈی اے کے وکیل نے بتایا کہ درخواست گزار کو پاک پتن میں 100 کنال زمین الاٹ کردی گئی ہے اور اس کامسئلہ حل کرلیا گیا ہے ، جس پرچیف جسٹس نے کہا کہ سی ڈی اے میں پلاٹوں کی بندر بانٹ ہو رہی ہے ،کل سی ڈی اے کے افسران نے ایک معاملہ میںہمیں بھی گمراہ کرنے کی کوشش کی لیکن ایسا نہ ہوسکا ۔ سماعت کے دورا ن عدالت کوسی ڈی اے حکام نے آگاہ کیاکہ 1962ء میں درخواست گزار کی زمین ایکوائر کرلی گئی تھی جس کے بدلے میں ان کو زمین دے دی گئی ہے تاہم درخواست گزار پر 1996 ء کی پالیسی کا اطلاق نہیں ہوتا جس کے تحت مثاثرہ افراد کوایگرو فارم دینے کافیصلہ کیا گیا تھا ، بعدازاں عدالت نے ایگرو فارم حاصل کرنے والے افراد کی کی فہرست طلب کرتے ہوئے مزید سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی۔