کراچی، سندھ میں 20 لاکھ سے زائد لوگوں کا روزگار ماہیگیری کے شعبہ سے وابستہ ہے،عبدالباری پتافی
افسوس کہ وفاق سندھ کے ماہیگیروں کی ترقی تو کیا پر سندھ کے ماہیگیروں کو بیروزگار کرنے کیلئے ایسی پالیسیاں بنا رہا ہے، صوبائی وزیر برائے محکمہ لائیواسٹاک،
جمعرات 15 نومبر 2018 20:52
(جاری ہے)
اس موقع پر ڈاغریکٹر جنرل فشریز سندھ ڈاکٹر الہداد تالپور و دیگر بھی موجود تھے۔ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر عبدالباری پتافی نے کہا کہ سندھ ملک کا خوشنصیب حصہ ہے جہاں سمندر اور ان لینڈ فشریز کی صورت میں مچھلی موجود ہے جوکہ خوراک کی ضرورت پوری کرنے کے ساتھ ایکسپورٹ بھی ہوتی ہے جس سے نا صرف عام لوگوں کو فائدہ ہوتا ہے پر ملکی پیداوار میں بھی اضافہ ہوتا ہے لیکن افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ وفاق سندھ کے ماہیگیروں کی ترقی کیلئے تو کچھ نہیں کر رہا بلکہ چین اور کوریا کی کمپنیز کو مچھلی کا شکار کرنے کیلئے کراچی کا سمندر دینے کی تیاری کر رہا ہے۔
صوبائی وزیر لائیواسٹاک و فشریز نے کہا کہ ایسی کمپنیز مزید فائدے کے لئے کسیر تعداد میں مچھلی کا شکار کریں گی جس سے سمندر کا پورا ایکو سسٹم خراب ہونے کا خدشہ ہے، انہوں نے مزید کہا کہ وفاق کے اس اقدام کی مخالفت کی جائے گی کیونکہ یہ مقامی ماہیگیروں کے روزگار کا مسئلہ ہے۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ مقامی ماہیگیروں سے ہر قسم کی زیادتی ہو رہی ہے ملکی سمندری حدود کی 200 ناٹیکل مائیل میں سے سندھ کے ماہیگیروں کو صرف 20 ناٹیکل مائیل تک مچھلے کے شکار کی اچازت ہے، علاوہ ازیں سندھ کے ماہیگیروں کو بلوچستان کی حدود میں بھی مچھلی کا شکار کرنے سے روکا جاتا ہے، حالانکہ بلوچستان کی مچھلی بھی فروخت کیلئے کراچی فش ہاربر پر آتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایکسپورٹ کی مد میں وفاق جو ٹیکس لیتا ہے اس میں سے ہاربر کی ترقی پر کچھ بھی خرچ نہیں کیا جاتا، اٹھارویں ترمیم کے بعد سندھ کو ملنے والے حقوق سے کسی بھی صورت دستبردار نہیں ہوں گے اور ماہیگیروں کی ترقی کیلئے سندھ حکومت تمام وسائل بروئیکار لائے گی۔ انہوں نے محکمہ فشریز و لائیواسٹاک اور کوآپریٹو کے متعلقہ افسران کو سختی سے ہدایت کی کہ وہ تین ماہ کے اندر اپنی کارکردگی بہتر کریں بصورت دیگر ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل فشریز سندھ ڈاکٹر الہداد تالپور نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ فشریز سندھ تمام اسٹیک ہولڈرز سے ملکر دیہات کی سطح پر چھوٹے تالاب بناکر مقامی لوگوں کو مچھلی کی افزائش اور نشونمائ کے متعلق تربیت فراہم کرے گا تاکہ انہیں روزگار فراہم کرنے کے ساتھ ان کی معاشی حالت بھی بہتر بنائی جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ فشریز ک جانب سے کینچھر اور چوٹیاری میں دس دس لاکھ جبکہ منچھر جھیل میں پندرہ لاکھ مچھلی کا بیج چھوڑا جائے تاکہ مقامی ماہیگیروں کو زیادہ سے زیادہ فائدہ حاصل ہو سکے۔ بعد ازیں صوبائی وزیر لائیواسٹاک، فشریز و کوآپریٹو عبدالباری پتافی نے محکہ فشریز کی جانب سے قائم کردہ فلوٹنگ ریسٹورنٹ کا معائنہ کیا اور فشریز ریسرچ ٹریننگ انسٹیٹوٹ کا بھی دورہ کیا، جہاں انہوں نے موجود افسران کو شعبہ کی ترقی کیلئے اپنے بھرپور کردار ادا کرنے کی ہدایت بھی کی۔ #متعلقہ عنوان :
مزید قومی خبریں
-
آپریشن ضرب عضب اور رد الفساد کے ذریعے دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑا گیا، وفاقی حکومت دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے صوبوں کے ساتھ مکمل تعاون کررہی ہے، وفاقی وزیراطلاعات عطااللہ تارڑکا قومی اسمبلی میں توجہ ..
-
عدالتی معاملات میں کسی کی مداخلت قابل قبول نہیں، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ
-
گورنر سندھ کی جرمن قونصلیٹ میں "کراس آف دی آرڈر آف میرٹ آف جرمنی بارے منعقدہ تقریب میں شرکت
-
خاوند نے بیوی کا گلا کاٹ دیا، مارٹ مالک نے نوکر کو گولی مار دی
-
ہائیکورٹ نے فرح شہزادی کے بچوں کو بیرون ملک جانے کے اجازت دے دی
-
جمہوریت کی بقاء کے لئے ایوان پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے، سینیٹرفیصل واوڈا
-
وزیر اعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے مزدور پیشہ افراد کے چار سو بچوں کو ملک کے اعلی تعلیمی اداروں میں بھیجنے کا اعلان کر دیا
-
حکومت ملیریا کی روک تھام اور خاتمے کے لئے مناسب اقدامات اٹھا رہی ہے ، وزیراعظم
-
سولر پینلز کی بے تحاشا انسٹالیشن ، حکومت نے نیٹ میٹرنگ نرخ گرانے کی تیاری کرلی
-
طلباء کو موٹر سائیکل فراہم کرنے کی سکیم، 20ہزار بائیکس کیلئے 1 لاکھ طلبا ء نے رجسٹریشن کروالی
-
ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
-
مسلم لیگ (ن) کا دفتر جلانے کا کیس، یاسمین راشد ، اعجاز چودھری ، صنم جاویدو دیگر فرد جرم کیلئے طلب
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.