ایوانِ صدر میں ہونے والی گورنرز کانفرنس کو غیر آئینی ہے ،ْسینیٹر رضا ربانی

بتایا جائے کیا ملک میں ان ڈائریکٹ گورنر راج لگایا جا رہا ہی کیا حکومت صوبوں میں متوازی حکومت کھڑی کرنا چاہ رہی ہی ،ْمیڈیا سے گفتگو

جمعرات 15 نومبر 2018 21:32

ایوانِ صدر میں ہونے والی گورنرز کانفرنس کو غیر آئینی ہے ،ْسینیٹر رضا ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 نومبر2018ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹر رضا ربانی نے کہا ہے کہ ایوانِ صدر میں ہونے والی گورنرز کانفرنس کو غیر آئینی ہے ۔ پارلیمنٹ ہاؤس میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے سینیٹر رضا ربانی نے کہا کہ بتایا جائے کیا ملک میں ان ڈائریکٹ گورنر راج لگایا جا رہا ہی کیا حکومت صوبوں میں متوازی حکومت کھڑی کرنا چاہ رہی ہی انہوںنے کہاکہ موجودہ حکومت آئین اور صوبائی خود مختاری کی پاسداری نہیں کی کر رہی۔

اٹھارویں ترمیم میں صدر کے اختیارات کم کئے گئے جبکہ گورنرز کا کردار بھی علامتی ہو گیا ہے۔رضا ربانی نے کہا کہ صدر مملکت نے آئین کی پرواہ کئے بغیر گورنرز کانفرنس طلب کی، انھوں نے گورنرز کو جو ہدایات جاری کیں وہ صوبائی حکومتوں سے متعلق ہیں۔

(جاری ہے)

انھوں نے گورنرز کو پانی، آبادی، صحت، تعلیم کے معاملات پر قائدانہ کردار ادا کرنے کو کہا اور یہ بھی کہا کہ گورنرز صوبے کے چیف جسٹسز کے ساتھ قریبی روابطہ رکھیں۔

انہوںنے کہا کہ آئین کہتا ہے کہ صدر کے کوئی صوابدیدی اختیارات نہیں، وہ صرف وزیراعظم کی ایڈوائس پر ہی کام کر سکتے ہیں۔ بتایا جائے کہ کیا وزیراعظم نے صدر مملکت کو گورنر کانفرنس بلانے کا مشورہ دیا خبر ہے کہ وزیراعظم نے نیشنل نصاب کونسل کے قیام کی اجازت دے دی ہے، یہ بھی غیر آئینی اقدام ہے کیونکہ وفاق کا نصاب سے تعلق نہیں رہا۔ انہوں نے کہا کہ وفاق نے نصاب پر بات کرنی ہے تو مشترکہ مفادات کونسل میں ہو سکتی ہے۔