سیرت نبوی ؐپرچلنے میں امت کے مسائل کا حل ہے،مفتی نعیم

فلاحی ریاست اور پرامن معاشرے کے قیام کیلئے حضورؐکی سیرت کو اپنانا ہوگا،مہتمم جامعہ بنوریہ لله

جمعرات 15 نومبر 2018 22:22

سیرت نبوی ؐپرچلنے میں امت کے مسائل کا حل ہے،مفتی نعیم
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 نومبر2018ء) معروف مذہبی اسکالروجامعہ بنوریہ عالمیہ کے مہتمم وشیخ الحدیث مفتی محمد نعیم نے کہا کہ امت مسلمہ کے تمام مسائل کا حل سیر ت نبوی ؐپر چلنے میں ہے ، حضور کی بعثت کا مقصد دنیا سے اندھیروں کا خاتمہ اورانسانیت کی فلاح وبہبود ہے ، معاشرتی ومعاشی برائیوں کے خاتمے کیلئے ہمیں سنتوں کو عام کرنے کی ضروت ہے ، فلاحی ریاست اور پرامن معاشرے کے قیام کیلئے حضورﷺکی سیرت کو اپنانا ہوگا۔

جامعہ بنوریہ عالمیہ سیرت النبی کے موضوع پر میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے مفتی محمدنعیم نے کہاکہ حضور ﷺکی بعثت کا مقصد دنیا سے اندھیروں کا خاتمہ اور انسانیت کی فلاح وبہبود ہے ، مسلم معاشرے میں برائیاں گھر کرچکی ہیں جھوٹ ، ملاوٹ ، رشوت ،دغا بازی اور چوری ہمارے معاشروں پھیلتی جارہی ہے اس کی روک تھام کیلئے ہمیں آقا کی سیرت کو عام کرنے کی ضرورت ہے ، ہمیں ربیع الاول منانے سے زیادہ اپنانے پر توجہ دینی ہوگی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ آج حضور ﷺ سے عقیدت ومحبت کے دعویدارتوہیں لیکن ہماری عملی زندگی اس سے بالکل خالی ہے ،آج ایک عام مسلمان سے لیکربڑے مذہبی پیشواں تک حضور ﷺکی سیرت طیبہ پرعمل کرنے سے کوسوں دورہیں۔موجودہ دور میں مسلمانوں کی بڑی کمزوری ہے کہ ہم سرکار دوجہاں سے محبت کے دعوے کرتے ہیں مگر زندگی سرکارﷺ کی مبارک سیرت کے مطابق بسر نہیں کررہے جس کی و جہ سے نہ صرف معاشرے پربرے اثرات پڑ رہے ہیں بلکہ ہماری دعوت و تبلیغ کے ثمرات بھی حاصل نہیں ہورہے اوراقوام عالم تک اسلام کا پرامن پیغام پہنچانے میں ہمیں دشواریوں کاسامنا ہے۔

انہوں نے کہاکہ اسلامی معاشرے کی تشکیل کے لئے ضروری ہے کہ مسلم امہ یک جان،ا یک قوم ہو کر باطل قوتوں کی سازشوں سے باخبر رہیں، مسلم امہ کی کامیابی کا راز ہم آہنگی، بھائی چارگی اور اسلام کے جھنڈے تلے جمع ہونے میں مضمر ہے،انہوں نے کہاکہ آج ہم نے سیرت النبیﷺ کو اپنانے کے بجائے منانے پر زیادہ توجہ مرکوز کی ہوئی ہے پورے سال سیرت سے بے خبر نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی سنتوں کو چھوڑ نے میں کوئی عار محسوس نہیں کرتے بس ربیع الاول آتے ہی چراغان اور دیگر ایشیا میں لگ جاتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :