سپریم کورٹ نے میڈیاگر وپ کو غلط ریمارکس چلانے کے بعد غیر مشروط معافی پر نوٹس خا رج کردیا ، آئندہ محتاط رپورٹنگ کی ہدایت

جمعرات 15 نومبر 2018 22:51

سپریم کورٹ نے   میڈیاگر وپ کو غلط ریمارکس چلانے کے بعد غیر مشروط معافی ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 نومبر2018ء) سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے ایک میڈیا گروپ کے چیف جسٹس سے منسوب وفاقی حکومت سے متعلق ریمارکس پر جاری کئے گئے نوٹس کی سماعت کی۔

(جاری ہے)

ادارے کی طرف سے ایڈیٹر جنگ حنیف خالد عدالت میں پیش ہوئے چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ مجھے بتائیں یہ خبر کیسے چلائی گئی اور پھر رات کو ٹی وی پروگرام میں بیٹھ کر ڈیبیٹ کرائی گئی آپ کے رپورٹر عدالت آتے نہیں ہیں آپ اداروں کے درمیان ٹکراؤ کرانا چاہتے ہیں چیف جسٹس نے کہا کہ غلط ریمارکس منسوب کر کرکے رات کو پروگرام کرادیا گیا، کبھی شاہ زیب پروگرام کرتا ہے کبھی کوئی اور پروگرام کرتا ہے، کیا ہم اداروں کو نقصان پہنچانے کے لیے بیٹھے ہیں، جسٹس اعجاز الاحسن نے استفسار کیا کہ ساری غلط رپورٹنگ ہمیشہ آپ کا ادارہ ہی کیوں کرتا ہے، غلط خبر چلا کر اگلے دن ہاتھ جوڑ کر کھڑے ہوجاتے ہیں چیف جسٹس نے کہا کہ ایسی خبر چھاپ دی گئی کس کی کوئی بنیاد نہیں ہے اور جس انداز سے تردید چھاپی گئی وہ بھی عجیب ہے،،جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ آپ کا رپورٹر یہاں نہیں تھا، ایڈیٹر جنگ نے کہا کہ میں نے اپنے رپورٹر کو پانچواں نوٹس دیا میں غیر مشروط معافی مانگتا ہوں،دی نیوز کے سینئر کورٹ رپورٹر سہیل خان نے کہا کہ میں 15 سالوں سے رپورٹنگ کر رہا ہوں، یہ خبر پہلے تمام ٹی وی چینلز پر نشر کی گئی مجھے شکوہ ہے، ہم صحیح رپورٹنگ کرتے ہیں، عدالت نے غیر مشروط معافی نامے پر نوٹس خارج کرتے ہوئے جنگ اور دی نیوز کو آئندہ محتاط رپورٹنگ کی ہدایت کر دی۔

توصیف 11-18/--404