بل کلنٹن مجھ سے کم عمری میں تعلقات رکھنے پر معافی مانگیں ،ْمونیکا لیونسکی

بل کلنٹن نے ٹی وی پر معزرت کی ،ْبراہ راست معزرت کرنی چاہئے ،ْگفتگو

جمعرات 15 نومبر 2018 23:32

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 نومبر2018ء) سابق امریکی صدر بل کلنٹن کا وائٹ ہاؤس کی ٹرینی ملازم مونیکا لیونسکی نے کہاہے کہ سبابق صدر بل کلنٹن مجھ سے کم عمری میں تعلقات رکھنے پر معافی مانگیں۔تفصیلات کیمطابق 20سال پرانے واقعہ پر سابق امریکی صدر بل کلنٹن اور خود مونیکا لیونسکی بھی معافی مانگ چکی ہیں تاہم اب ایک بار پھر اس اسکینڈل کی اہم کردار مونیکا نے دنیا کو حقائق بتانے کی ٹھان لی ۔

45 سالہ مونیکا لیونسکی نے اس وقت کے معاملات پر دوبارہ بات چیت کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جب وہ محض 21 برس کی تھیں اور انہیں دنیا کے کئی معاملات کا بہتر اندازہ تک نہ تھا۔مونیکا لیونسکی نے واقعہ پر امریکی ٹی وی چینل اے اینڈ ای کیلئے سلسلہ وار ڈاکیومینٹریز میں بات کی ہے، جنہیں 18 نومبر کو نشر کیا جائیگا۔

(جاری ہے)

علاوہ ازیں انہوں نے امریکی میگزین وینٹی فیئر کیلئے اس معاملے پر دستاویزات کی ایک سیریز بھی لکھی ہے جس میں انہوں نے بتایا ہے کہ وہ اتنے طویل عرصے کے بعد کیوں اس معاملے پر بات کر رہی ہیں۔

وینٹی فیئر میں شائع مونیکا لیونسکی کے مضمون کے مطابق وہ 20 سال گزر جانے کے باوجود تاحال اس واقعے کو نہیں بھول پائیں اور نہ ہی وہ اس واقعے کے بعد ملنے والی ذہنی اذیت کو ایک پل کے لیے بھلا پائی ہیں۔مونیکا لیونسکی کے مطابق اگرچہ انہوں نے واقعے کے منظر پر آنے کے ایک سال بعد 1999 میں ہی بل کلنٹن کی اہلیہ ہلیری کلنٹن اور ان کی بیٹی چیلسا سے ٹی وی پر براہ راست معزرت کی تھی، تاہم وہ اب ان سے مل کر سامنے معافی مانگنے کی خواہاں ہیں۔

مونیکا لیونسکی کے مطابق انہوں نے اپنی غلطی محسوس کرتے ہوئے ہلیری کلنٹن کو دھوکہ دینے پر معزرت کی اور اب بھی جب انہیں موقع ملے گا یا ان کا سامنا ہلیری سے ہوگا تو وہ ایک بار پھر اس دھوکے پر معزرت کریں گی۔ مونیکا لیونسکی نے مطالبہ کیا کہ بل کلنٹن کو بھی ان سے براہ راست معزرت کرنی چاہیے۔انہوںنے لکھا کہ وہ بل کلنٹن نے واقعہ ہونے اور سامنے آنے کے بعد معافی نہیں مانگی تھی اور انہیں معافی مانگتے مانگتے ڈیڑھ دہائی سے بھی زیادہ عرصہ لگا اور انہوں نے بھی ٹی وی پر معزرت کی۔

مونیکا لیونسکے کے مطابق اگرچہ بل کلنٹن نے بھی ٹی وی پر معزرت کی، تاہم وہ سمجھتی ہیں کہ انہیں ان سے براہ راست معزرت کرنی چاہئے۔ساتھ ہی انہوں نے لکھا کہ گزشتہ برس ایک ٹی وی انٹرویو کے دوران بل کلنٹن نے صاف کہا تھا کہ وہ معزرت کر چکے ہیں، اس لیے اب وہ 1998 میں ہونے والے رومانوی اسکینڈل پر مونیکا سے براہ راست معافی نہیں مانگیں گے۔دوسری جانب امریکی میڈیا نے بتایا کہ مونیکا لیونسکی نے اے اینڈ ای کی ڈاکیوسیریز میں کھل کر بات کی اور بتایا ہے کہ انہوں نے خود کو ذہنی تکلیف دینے والے مسئلے پر کیوں بات کرنے کا ارادہ کیا۔

رپورٹ کے مطابق اس ڈاکیوسیریز میں نہ صرف مونیکا لیونسکی اپنے اسکینڈل پر بات کرتی نظر آئیں گی بلکہ ساتھ ہی 50 دیگر افراد بھی اس موضوع پر بات کریں گے، جنہیں کسی حد تک اس اسکینڈل کی معلومات تھی۔مونیکا لیونسکی نے ڈاکیوسیریز میں بتایا کہ اب تک ان کے اسکینڈل سے متعلق جتنی بھی کہانیاں سامنے آئی ہیں وہ زیادہ تر مرد حضرات نے ہی لکھیں اور انہوں نے وہی سلسلہ بر قرار رکھا جو مرد اب تک برقرار رکھتے آئے۔

انہوںنے کہاکہ وہ چاہتی تھیں کہ ان کے اسکینڈل سے متعلق کوئی کہانی ایک عورت بھی بیان کرے، اس لیے اب انہوں نے اس ڈاکیوسیریز میں بات کی، تاکہ عورتوں کی نگرانی میں بننے والی رپورٹس خاتون کی زبانی دنیا تک پہنچیں۔انہوں نے ان ڈاکیو سیریز میں کئی چبھتے سوالات اٹھائے ہیں اور لوگوں کے رویے پر بھی بات کی ہے۔مونیکا لیونسکی نے سیاستدانوں کی جانب سے اس اسکینڈل کو اچھالنے اور اسے اب غیر اہم قرار دیے جانے جیسے موضوعات کو بھی چھیڑا ہے۔

وائٹ ہاؤس کی سابق ٹرینی ملازم نے اپنی کہانی بیان کرتے وقت یہ بھی بتایا کہ جب یہ اسکینڈل رونما ہوا تو ان کے حالات کیسے تھے اور پھر کیسے اس واقعے نے ان کی زندگی ہی بدل دی۔اگرچہ مونیکا لیونسکی اور بل کلنٹن کے رومانوی اسکینڈل سے متعلق پہلے بھی کئی کہانیاں سامنے آ چکی ہیں، جن میں سے کئی کہانیوں کی معلومات خود مونیکا نے ہی دی تاہم اب وہ پہلی بار کھل کر اس اسکینڈل پر بات کرتی دکھائی دیں گی۔

متعلقہ عنوان :