Live Updates

کیا میں گذشتہ 10سالوں میں بلوچستان کے لئے جاری ہونے والے اربوں روپے کے فنڈز کا حساب مانگنے،

اربوں روپے کی لاگت سے 1600 کیمروں کا ناکارہ سسٹم لگانے کی نشاندہی اور کرپشن پر احتساب کی بات کرنے پرمعافی مانگوں، سینیٹ میں مشاہد اللہ نے وزیراعظم اور میرے خلاف جو غلیظ زبان استعمال کی ہے کیا اس پر معافی نہیں بنتی، پاکستان تحریک انصاف جس مطالبے پر 4 سال انتظار کرتی رہی اپوزیشن کے اسی طرح کے مطالبے پر 48گھنٹوں میں پارلیمانی کمیٹی قائم کر دی گئی ہے، اپوزیشن کی ہر بات مانی ہے تو حکومت کی بات بھی مانی جائے، معاملات چلانے کے لئے حکومت کی جانب سے کوئی مسئلہ نہیں، مسئلہ صرف اپوزیشن کا ہے، وہ چاہتی ہے کہ احتساب کو چھوڑ کر مک مکا کے ساتھ چلا جائے، ہمارے ہاں عوام کا تو تقدس ہے ہی نہیں، صرف ایوان کا ہی تقدس ہے،چندسیاستدانوں نے تو سیاست کو بدنام کررکھا ہے، ملک کو اس مقام تک پہنچانے والے چند سیاستدان ہی ہیں، انہی کی وجہ سے پاکستان کے عوام کا سیاست پر اعتماد اٹھ چکا ہے، وزیراعظم عمران خان واحد لیڈر ہیں جن کی بات پر پوری قوم اعتماد کرتی ہے ،نواز شریف کے منصوبوں کے آڈٹ کے لئے شہباز شریف کو چیئرمین پی اے سی بنانے کا مطالبہ غیر اخلاقی ہے ،قائمہ کمیٹی کے چیئرمینوں کے لئے اپوزیشن سے بات چیت کے لئے ہمارے دروازے کھلے ہیں ، طاہر داوڑ کی پاکستان کے لئے خدمات ہیں جنہیں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین کے وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد بریفنگ کے دوران مختلف سوالات کے جواب

جمعرات 15 نومبر 2018 23:43

کیا میں گذشتہ 10سالوں میں بلوچستان کے لئے جاری ہونے والے اربوں روپے ..
اسلام آباد۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 نومبر2018ء) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ کیا میں گذشتہ 10سالوں میں بلوچستان کے لئے جاری ہونے والے اربوں روپے کے فنڈز کا حساب مانگنے، اربوں روپے کی لاگت سے 1600 کیمروں کا ناکارہ سسٹم لگانے کی نشاندہی اورکرپشن پر احتساب کی بات کرنے پرمعافی مانگوں، سینیٹ میں مشاہد اللہ نے وزیراعظم اور میرے خلاف جو غلیظ زبان استعمال کی ہے کیا اس پر معافی نہیں بنتی، پاکستان تحریک انصاف جس مطالبے پر 4 سال انتظار کرتی رہی اپوزیشن کے اسی طرح کے مطالبے پر 48گھنٹوں میں پارلیمانی کمیٹی قائم کر دی گئی ہے، اپوزیشن کی ہر بات مانی ہے تو حکومت کی بات بھی مانی جائے، معاملات چلانے کے لئے حکومت کی جانب سے کوئی مسئلہ نہیں، مسئلہ صرف اپوزیشن کا ہے، وہ چاہتی ہے کہ احتساب کو چھوڑ کر مک مکا کے ساتھ چلا جائے، ہمارے ہاں عوام کا تو تقدس ہے ہی نہیں، صرف ایوان کا ہی تقدس ہے،چندسیاستدانوں نے تو سیاست کو بدنام کررکھا ہے، ملک کو اس مقام تک پہنچانے والے چند سیاستدان ہی ہیں، انہی کی وجہ سے پاکستان کے عوام کا سیاست پر اعتماد اٹھ چکا ہے، وزیراعظم عمران خان واحد لیڈر ہیں جن کی بات پر پوری قوم اعتماد کرتی ہے ،نواز شریف کے منصوبوں کے آڈٹ کے لئے شہباز شریف کو چیئرمین پی اے سی بنانے کا مطالبہ غیر اخلاقی ہے ،قائمہ کمیٹی کے چیئرمینوں کے لئے اپوزیشن سے بات چیت کے لئے ہمارے دروازے کھلے ہیں ، طاہر داوڑ کی پاکستان کے لئے خدمات ہیں جنہیں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

(جاری ہے)

وہ جمعرات کو وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد منعقدہ بریفنگ میں مختلف سوالات کے جواب دے رہے تھے ۔وفاقی وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین نے کہا کہ گذشتہ 10سالوں کے دوران پاکستان کی مالیات پر دہشت گردی ہوئی ہے ،پیپلز پارٹی ،مسلم لیگ ن کی حکومتوں میں اربوں روپے کے فنڈز بلوچستان کے لئے مختص کیے گئے ہیں لیکن گذشتہ روز محمود خان اچکزئی کی پارٹی کے رکن کا ایوان میں کھڑے ہو کر یہ بیان دینا کہ بلوچستان کے لئے کوئی فنڈز جاری نہیں ہوئے اور اس پر میرا یہ پوچھنا کہ گذشتہ 10سالوں میں جو اربوں روپے کے فنڈز تھے وہ کہاں گئے، کیا اس پر میں معافی مانگوں یا ایوان میں غریبوں کی بات کرنے پر معافی مانگوں ،دارالامراء میں بیٹھے ہوئے لوگوں کو بھی باہر کے لوگوں کا خیال کرنا چاہیے ،کیا یہاں پر صرف سب اچھے کی بات کرنے کی ہی اجازت ہے یا سچ بات بھی کی جاسکتی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ مجھے تو حلقے کے لاکھوں ووٹرز نے متنخب کر کے ایوان میں بھیجا ہے میں تو ہمیشہ عوام کے حق کی بات کرتا رہوں گا ۔انہوں نے کہا کہ آج اس ملک میں اگر کوئی بات کی جائے اور اس پر یہ جواب کہ یہ سیاسی بات تو نہیںہے، یہ درست نہیں، ملک کو اس مقام تک پہنچانے والے چند سیاستدان ہی ہیں، انہی کی وجہ سے پاکستان کے عوام کا سیاست پر اعتماد اٹھ چکا ہے لیکن وزیراعظم عمران خان واحد سیاستدان ہیں جن کی بات کو پاکستان کی عوام دلجمعی سے سنتے اور اعتماد کرتے ہیں کیونکہ عوام کو بھی پتہ ہے کہ عمران خان جو بھی وعدہ کرتے ہیں وہ پوراکرکے دکھاتے ہیں ۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں اربوں روپے کی لاگت سے سیف سٹی منصوبے کے تحت 1600کمیرے لگائے گئے ہیں ،کیمرے اتنے ناقص ہیں کہ وہ نہ تو گاڑی کی نمبر پلیٹ کو ریڈ کر سکتے ہیں اور نہ ہی گاڑی میں بیٹھے ہوئے کسی شخص کی شناخت کرسکتے ہیں،کیا اس معاملے کی نشاندہی پر بھی ہم معافی مانگیں ،ہمارے ہاں عوام کا تو تقدس ہے ہی نہیں، صرف ایوان کا ہی تقدس ہے ۔

انہوں نے کہا کہ کیا اسلام آباد سے ایس پی سطح کے افسر کا اغواء اور پھر مختلف راستوں سے ہوتے ہوئے افغانستان منتقلی ہمارے سیف سٹی منصوبے پر سوالیہ نشان نہیں ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ معاملات کے چلانے کے لئے حکومت کی جانب سے کوئی مسئلہ نہیں ہے مسئلہ صرف اپوزیشن کا ہے، وہ چاہتی ہے کہ احتساب کو چھوڑ کر مک مکا کے ساتھ چلا جائے ۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ ہمارا پہلے روز سے یہ ہی موقف ہے کہ نواز شریف کے منصوبوں کا پی اے سی میں آڈٹ ہمارے نامزد چیئرمین کریں اور ہمارے منصوبوں کا آڈٹ اپوزیشن کے نامزد چیئرمین کریں لیکن اپوزیشن کا یہ مطالبہ کہ شبہاز شریف کو چیئرمین پی اے سی بنایا جائے بالکل ہی غیر اخلاقی ہے ،عوام بھی جانتے ہیں کہ نواز شریف کے منصوبوں کا شہباز شریف کیا آڈٹ کرینگے ۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات