بیرونی امداد کے وعدوں کے باوجود پاکستان کا خزانہ خالی ہوگیا

ایک ہفتے کے دوران زرمبادلہ ذخائر میں 23 کروڑ ڈالرز سے زائد کی کمی، مجموعی ذخائر 13 ارب ڈالرز کی کم ترین سطح تک آگئے

muhammad ali محمد علی جمعرات 15 نومبر 2018 23:18

بیرونی امداد کے وعدوں کے باوجود پاکستان کا خزانہ خالی ہوگیا
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 15 نومبر2018ء) بیرونی امداد کے وعدوں کے باوجود پاکستان کا خزانہ خالی ہوگیا، ایک ہفتے کے دوران زرمبادلہ ذخائر میں 23 کروڑ ڈالرز سے زائد کی کمی، مجموعی ذخائر 13 ارب ڈالرز کی کم ترین سطح تک آگئے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر میں ایک ہی ہفتے کے دوران ہوشربا کمی واقع ہوئی ہے۔ ایک ہفتے کے دوران پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر میں 23 کروڑ ڈالر کی کمی واقع ہوئی ہے۔

23 کروڑ ڈالرز کی کمی کے بعد پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر 13 ارب ڈالرز سے کچھ زائد کی سطح پر آگئے ہیں۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی رپورٹ کے مطابق بیرونی قرض اور دیگر ادائیگیوں کے سبب زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی ہوئی ہے۔ اسٹیٹ بینک کے پاس موجود زرمبادلہ کے ذخائر کم ہو کر 7 ارب ڈالرز کی سطح پر آ گئے ہیں۔

(جاری ہے)

جبکہ  پاکستان کے کمرشل بینکوں کے پاس چھ ارب ڈالرز موجود ہیں۔

 اس حوالے سے ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان کو اس وقت بیلنس آف پیمنٹ کا مسئلہ درپیش ہے۔ اسے حل کرنے کے لیے براہ راست بیرونی سرمایہ کاری، برآمدت میں اضافہ اوربیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے طرف سے بھیجی جانے والی رقوم میں اضافے کی اشد ضرورت ہے۔ اقتصادی ماہرین کے مطابق یہی وہ رقم ہو گی جسے پاکستان اپنے بیرونی قرضوں اور اس پر سود کی ادائیگی کے علاوہ برآمدات کے اخراجات برداشت کرنے کے لیے استعمال کر سکے گا۔ جبکہ سعودی عرب کی جانب سے وعدے کے مطابق 3 ارب ڈالرز کی ادائیگی اگر فوری کر دی جاتی ہے، تو اس صورت میں بحران ٹل جائے گا۔