کیلیفورنیا میں قیدی 35 ڈالر کی بجائے صرف 1 ڈالر فی گھنٹہ پر جنگلات میں لگی آگ بجھا رہے ہیں
امین اکبر جمعرات 15 نومبر 2018 23:52
کیلیفورنیا کے جنگلات میں لگی آگ پر قابو پانے کے لیے جہاں فائر فائٹرز اپنی جان داؤ پر لگائے ہوئے ہیں وہاں جیل کے قیدی بھی کسی سے پیچھے نہیں۔
کیلیفورنیا ڈیپارٹمنٹ آف کوریکشنز اینڈ ری ہیبی لیٹیشن (سی ڈی سی آر) ایک پروگرام چلاتا ہے، جس کے تحت قیدی رضاکارانہ طور پر جنگلات میں لگی آگ بجھانے کے لیے حکام کی مدد کرتے ہیں۔
بحالی کے مرکز میں قیدیوں کو یومیہ 2 ڈالر ملتے ہیں جبکہ انہیں آگ بجھانے پر 1 ڈالر فی گھنٹہ ادا کیا جاتا ہے۔
یعنی اگر کوئی قیدی 24 گھنٹے بھی کام کرے تو اسے 26 ڈالر سے زیادہ نہیں ملتے۔ان اعداد و شمار کا موازنہ کیلیفورنیا کے فائرفائٹرز کی تنخواہ سے کیا جائے تو ایک قیدی ایک دن میں فائر فائٹر کے ایک گھنٹے کی تنخواہ سے بھی کم پاتا ہے۔
(جاری ہے)
مئی 2017 میں ریاست میں فائرفائٹر کی تنخواہ 73,860 ڈالر تھی۔ یعنی فائرفائٹر ہفتے میں 40 گھنٹے کام کر کے فی گھنٹہ 35.51 ڈالرکماتے ہٰیں ۔
آگ بجھانے کے کام سے قیدیوں کو یومیہ 2 ڈالر اور 1 ڈالر فی گھنٹہ کے علاوہ جو فائدہ ہوتا ہے وہ ان کی قید کے دورانیے میں کمی ہونا ہے۔ اس کے مقابلے میں جو قیدی دوسرے کام کرتے ہیں، انہیں یہ سہولت حاصل نہیں۔
کیلیفورنیا میں قیدیوں کا آگ بجھانے کے لیے بطور رضاکار منتخب ہونا اتنا آسان نہیں۔اس کام کے لیے ایسے قیدیوں کو منتخب کیا جاتا ہے، جن کا برتاؤ تشدد آمیز نہ ہو چاہے وہ کسی پرتشدد جرم میں ہی سزا کیوں نہ کاٹ رہے ہوں۔اس کے علاوہ قیدی کم سے کم ضروری مدت جیل میں گزار چکے ہیں۔ آتش زنی، جنسی زیادتی یا جنسی جرائم میں ملوث قیدیوں کو بھی اس پروگرام میں شامل نہیں کیا جاتا ۔ جن قیدیوں کو اس پروگرام میں شامل کیا جاتا ہے، انہیں پہلے جیل میں ایک ہفتے کی تربیت دی جاتی ہے۔ اس کے بعد فیلڈ میں بھی ایک ہفتے کی تربیت کی جاتی ہے۔ قیدیوں کو اس تربیت کا سرٹیفیکیٹ بھی دیا جاتا ہے لیکن عجیب بات یہ ہے کہ ریاست کے قوانین ان قیدیوں کی رہائی کے بعد ان کے فائرفائٹر کی ملازمت حاصل کرنے میں رکاؤٹ ہیں۔ قوانین کے تحت کوئی بھی سابق قیدی پیشہ وار فائرفائٹر نہیں بن سکتا ہے، چاہے اس کے پاس تربیت اور سرٹیفیکیٹ ہی کیوں نہ ہو۔یعنی اپنی جان کو خطرے میں ڈالنے کے باوجود رہائی کے بعد ان قیدیوں کو اس تجربے کا کوئی فائدہ نہیں ہوتا۔
کیلیفورنیا میں قیدیوں کی مدد سے جنگلات کی آگ بجھانے کا پہلا پروگرام 1945 میں شروع کیا گیا تھا۔ آج اس پروگرام میں 3400 رضاکار قیدی شامل ہیں۔ اس پروگرام سے امریکی ریاست کو ایک سال میں 100 ملین ڈالر کی بچت ہوتی ہے۔
مزید عجیب و غریب خبریں
-
ہتھیائی رقم ہڑپ کرنے کیلئے اپنے اغواء اور قتل کا ڈرامہ رچانے والا شخص پکڑا گیا
-
ویتنام،مریض کے پیٹ سے زندہ مچھلی برآمد
-
امریکہ، چوہوں کا پولیس ہیڈ کوارٹر پردھاوا، بھنگ کھانے کے عادی ہوگئے
-
آسٹریلیا، گالف گیم کے دوران کینگروز کے بڑے جھنڈ نے دھاوا بول دیا
-
جرمن باشندے نے کورونا ویکسین 217 بارلی
-
ایلون مسک پیچھے رہ گئے‘ ایمازون کے بانی جیف بیزوز دنیا کے امیر ترین شخص قرار
-
کھلونا گاڑی کی تیز رفتاری کا عالمی ریکارڈ قائم
-
وصیت کے مطابق تدفین سے قبل پروفیسر کی لاش کا اردن یونیورسٹی کا طواف
-
دبئی ایئرپورٹ پر کاسمیٹک سرجری والے مسافروں کو روکا جانے لگا
-
دنیا کے سب سے بڑے ڈینٹل ہسپتال کا ورلڈ ریکارڈ سعودی عرب کے نام
-
سعودی عرب میں بنی جدید ترین سکیورٹی کار نمائش کیلئے پیش
-
ہالی ووڈ لیجنڈ رابرٹ ڈی نیرو کے 80 سال کی عمر میں باپ بننے کی تصدیق
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.