جمال خاشگی کیس میں امریکہ، سعودی عرب پر برہم

جمال خشوگی قتل میں ملوث حکام کےاثاثےبھی منجمد کرتے ہوئے ان پر سفری پابندیاں عائد کر دیں

Syed Fakhir Abbas سید فاخر عباس جمعہ 16 نومبر 2018 00:18

جمال خاشگی کیس میں امریکہ، سعودی عرب پر برہم
واشنگٹن(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار-15 نومبر 2018ء) :امریکہ نے جمال خشوگی قتل میں ملوث حکام کےاثاثےبھی منجمد کرتے ہوئے ان پر سفری پابندیاں عائد کر دیں۔تفصیلات کے مطابق ترکی میں سعودی عرب کے سفارتخانے میں امریکی نژاد سعودی صحافی جمال خشوگی کے قتل نے عالمی منظر نامے کو ہلا کر رکھ دیا تھا۔اس قتل نے سعودی عرب کو امریکہ اور ترکی کو سعودی عرب کے سامنے لاکھڑا کیا تھا۔

بعد ازاں تُرکی میں واقع سعودی قونصل خانے میں بین الاقوامی شہرت کے حامل جمال خاشقجی قتل کے معاملے میں 18 افراد کو ملوث کیا گیا ۔ جن میں فرانزک ماہر ڈاکٹر صلاح محمد طوبیگی، سعودی فضائیہ کا اہلکار مشال سعد البوستانی، سعودی انٹیلی جنس کا اہلکار مصطفی المدنی، سعودی محکمہ دفاع میں لیفٹیننٹ کرنل کے عہدے پر تعینات منصور عثمان ابا حُسین، سعودی سپیشل فورسز سے وابستہ نائف حسان العارفی، سعودی سفارت خانے میں سعودی انٹیلی جنس کا کرنل ماہر مطرب، سعودی شاہی خاندان کا مشیرِ خاص عبدالعزیز الہواسی، سعودی نیشنل گارڈز کا اہلکار خالد العتیبی وغیرہ شامل ہیں۔

(جاری ہے)

سعودی فرمانروا مذکورہ 18 افراد میں سے کئی کو پہلے ہی برطرف کر چکے ہیں،اس ساری صورتحال میں امریکہ بھی سعودی عرب سے خاصا ناراض نظر آتا ہے۔تازہ ترین خبر کے مطابق امریکاکی سعودی عرب کے17حکام پرسفری پابندی عائد کر دی ہے۔اس کے علاوہ اس قتل کیس میں ملوث حکام کے اثاثے بھی منجمند کر دئیے گئے ہیں۔یاد رہے کہ برطانوی خبر رساں ادارے نے دعویٰ کیا تھا کہ جمال خشوگی کے قتل کا علم برطانوی خبر رساں ادارے کو 3 ہفتے قبل ہو چکا تھا۔

جمال خشوگی چاہتے تھے کہ وہ سعودی عرب کی جانب سے یمن میں کئیے گئے کیمیائی حملوں کی تفصیلات سامنے لائیں کہ اس بات کا علم سعودی شاہی خاندان کو ہوگیا جس کے بعد سعودی شاہی خاندان کے اہم ترین فرد نے جمال خشوگی کے قتل کا حکم دے دیا جس کے بعد انہیں ترکی میں قتل کر دیا گیا