سعودی عدلیہ آزاد اور فعال ہے، عالمی مداخلت مسترد کرتے ہیں: عادل الجبیر

خاشقجی قتل کیس سے سعودی عرب کی ایران یا دہشتگردی کے مقابلے میں پالیسیاں ہرگز تبدیل نہیں ہوں گی،پریس کانفرنس

جمعہ 16 نومبر 2018 12:10

ریاض(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 نومبر2018ء) سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر نے کہا ہے کہ مملکت کی عدلیہ فعال ، موثر اور آزاد ہے اور سعودی عرب صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے واقعے کو بین الاقوامی رنگ دینے کی کوششوں کو مسترد کرتا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق انھوں نے یہ بات مقتول صحافی جمال خاشقجی کے قتل کی تحقیقاتی رپورٹ منظر عام پرآنے کے بعد ایک نیوز کانفرنس میں کہی ہے۔

انھوں نے کہا کہ سعودی عرب کا پبلک پراسیکیوشن ابھی تک بہت سے سوالوں کے جواب کی تلاش میں ہے اور وہ تحقیقات کررہا ہے۔انھوں نے کہا کہ سعودی عرب کو مذموم اور غیر قانونی حملوں کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔انھوں نے قطری میڈیا پر سعودی عرب کے خلاف مہم برپا کرنے کا الزام عاید کیا اور کہا کہ اس نے جمال خاشقجی کے قتل کیس سے فائدہ اٹھانے کے لیے ابھی تک سعودی عرب کے خلاف مہم جاری رکھی ہوئی ہے۔

(جاری ہے)

عادل الجبیر کا کہنا تھا کہ خاشقجی کی موت کو سیاسی بنا نے کی کوشش کی جارہی ہے لیکن اس کیس سے سعودی عرب کی ایران یا دہشت گردی کے مقابلے میں پالیسیاں ہرگز تبدیل نہیں ہوں گی۔انھوں نے واضح کیا کہ اس کیس میں مقتول اور تمام ملزمان سعودی شہری ہیں اور یہ واقعہ سعودی خود مختار جگہ ( قونصل خانے ) میں رونما ہوا تھا۔انھوں نے سعودی حکومت کے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ وہ قتل کے اس واقعے میں ملوث تمام ملزموں کو انصاف کے کٹہرے میں لائے گی۔