ملائیشیاکے سابق وزیراعظم کی اہلیہ پر دو کرپشن کیسز میں فرد جرم عائد

اسکولوں کے لیے سولر منصوبوں میں 40 ارب روپے کا غبن کیا گیا،پراسیکیوٹرز

جمعہ 16 نومبر 2018 14:50

کوالالمپور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 نومبر2018ء) ملائیشیا کے سابق وزیراعظم نجیب رزاق کی اہلیہ روسماہ منصور پر کرپشن کے دو مختلف مقدمات میں 46 ارب روپے کی بدعنوانی اور رشوت کے الزام میں فرد جرم عائد کردی گئی۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ملائیشیا کے پراسیکیوٹرز نے الزام عائد کیا کہ روسماہ منصور نے ترقیاتی منصوبوں میں نجی کمپنی سے 6 ارب روپے بطور رشوت وصول کیے۔

دوسری جانب روسماہ منصوبہ نے دونوں الزامات کو مسترد کردیا۔پراسیکیوٹرز کا کہنا تھا کہ ریاست کے مشرقی حصے میں اسکولوں کے لیے سولر منصوبوں میں 40 ارب روپے کا غبن کیا گیا۔واضح رہے کہ رواں برس اکتوبر میں روسماہ منصور پر منی لانڈرنگ سمیت بدعنوانی کے 17 الزامات عائد کیے گئے تاہم انہوں نے تمام الزامات کو مسترد کردیا تھا۔

(جاری ہے)

خیال رہے کہ سابق وزیراعظم نجیب رزاق کو بھی 4 اکتوبر کو ملائیشیا کی ایک علیحدہ عدالت میں بد عنوانی اور منی لانڈنگ کے دو درجن سے زائد الزامات کے لیے پیش کیا گیا تھا۔

65 سالہ نجیب رزاق نے اپنے بینک اکاؤنٹس میں اربوں ڈالرز کی موجودگی کے انکشافات کے باوجود کرپشن کے الزامات کو مسترد کردیا تھا۔رواں برس مئی میں پولیس نے سابق وزیراعظم کے گھر پر چھاپہ مار کر نقدی اور جواہرات سے بھرے 72 سوٹ کیس سمیت بڑی تعداد میں ڈیزائنر ہینڈ بیگز بر آمد کیے تھے۔ملائیشیا کے معاشی حالات کو سدھارنے کے لیے اٴْس وقت کے وزیراعظم نجیب رزاق نے 2009 میں ایم ڈی بی ون سرکاری سرمایہ کاری فنڈ کا آغاز کیا تھا۔2015 میں یہ بات منظر عام پر آئی تھی کہ فنڈ سے مبینہ طور پر 4 بلین ڈالر خورد برد کیے گئے جبکہ تقریباً 700 ملین ڈالر مبینہ طور پر براہ راست نجیب رزاق کے بینک اکائونٹ میں منتقل کیے گئے۔