چودھری پرویز الٰہی کا رؤف کلاسرا کو فون

پرویز الٰہی نے فون پر کیا کہا اور کسے رؤف کلاسرا کو مطمئن کرنے کی ذمہ داری سونپ دی؟ معروف صحافی نے بتا دیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعہ 16 نومبر 2018 14:54

لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 16 نومبر 2018ء) : نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے معروف صحافی رؤف کلاسرا نے کہا کہ مجھے چودھری پرویز الٰہی کا فون آیا۔ ان کا کہناتھا کہ ماضی میں ہمارے جن سیاستدانوں کے ساتھ اچھے تعلاقات ہوتے ہیں اگر ہم ان کو کچھ کہہ دیں تو وہ سمجھتے ہیں کہ ہم ناراض ہو گئے ہیں۔ رؤف کلاسرا نے کہا کہ چودھری پرویز الٰہی نے جب مجھے فون کیا تو سب سے پہلے مجھے کہا کہ رؤف صاحب آپ کے ساتھ ہمارے بہت اچھے تعلقات ہیں ، آپ ہم نے ناراض کیوں ہو گئے ہیں؟پھر انہوں نے مجھ سے پوچھا کہ کہیں آپ سہیل تاجک کے تبادلے کی وجہ سے تو نہیں ناراض ہو گئے۔

میں نے ان سے کہا کہ سر میری تو سہیل تاجک سئے کوئی جان پہچان نہیں ہے۔ یہ تو آپ کا مسئلہ ہے جس کی ہم نے نشاندہی کی ، ہماری طرف سے آپ سہیل تاجک کا جہاں مرضی تبادلہ کریں اور انہیں بے شک صوبہ بدر کر دیں ، ہمارا ان سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔

(جاری ہے)

جس کے بعد چودھری پرویز الٰہی نے مجھے کہا کہ میں نے طارق بشیر چیمہ صاحب کو کہہ دیا ہے وہ آپ کا مسئلہ حل کر دیں گے اور آپ کو مطمئن کریں گے کہ ہم نے تاجک صاحب کا تبادلہ کیوں کیا ہے؟ انہوں نے بتایا کہ چودھری پرویز الٰہی یہ سمجھ رہے تھے کہ چونکہ انہوں نے بہاولپور سے سہیل تاجک کا تبادلہ کیا ہے اسی لیے ہم نے انتقام لینے کے لیے ان کے خلاف پروگرام کیا ہے۔

لیکن میں نے ان کا یہ تاثر ختم کیا اور ان سے کہا کہ سر آپ پاور میں ہیں۔ پرویز الٰہی نے بحریہ ٹاؤن کیس میں ان کے تذکرے پر مجھ سے کہا کہ ہم نے اس زمین کی ادائیگی کی ہوئی ہے۔ میں نے ان سے کہا کہ آپ نے یکم دسمبر کو جو جواب جمع کروانا ہے مجھے بھیج دیجئیے گا لیکن انہوں نے تاحال نہیں بھیجا۔ واضح رہے کہ معروف صحافی رؤف کلاسرا نے گذشتہ دنوں اپنے پروگرام میں ملک ریاض کیس میں چودھری پرویز الٰہی سے متعلق اہم انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ پرویز الٰہی نے جنگلات کی 2210 ایکڑ زمین اُٹھا کر ملک ریاض کی ہاؤسنگ سوسائٹی بحریہ ٹاؤن کو الاٹ کر دی۔

انہوں نے اس زمین کو کاغذات میں کم کر کے جان بوجھ کر 1741 ایکڑ دکھایا ،اس میں انہوں نے 6 سو ایکڑ کے قریب زمین الاٹ تو کی لیکن ریکارڈ میں سے غائب کر دی۔ 6 سو ایکڑ میں سے دو سو ایکڑ زمین کو چودھری شجاعت کے بچوں اور اہل خانہ کو الاٹ کروایا گیا۔ ان کے ایک فرنٹ مین تھے چودھری منیر ، اس زمین کو پہلے ان کے نام کیا گیا جس کے بعد اس زمین کو چودھری شجاعت کے بچوں اور اہل خانہ کے نام کیا گیا۔ رؤف کلاسرا نے بتایا کہ تعجب کی بات یہ ہے کہ زمین کی اس الاٹمنٹ میں محکمہ جنگلات کا عملہ بھی ملا ہوا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ان سب کو نیب نے پکڑنا ہے۔