ملک کے نامور ادیب ، ناول نگار اور جاسوسی ڈراموں کے خالق اشتیاق کی تیسری برسی (کل) منائی جائے گی

جمعہ 16 نومبر 2018 15:30

فیصل آباد۔16 نومبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 نومبر2018ء) ملک کے نامور ادیب ، ناول نگار اور جاسوسی ڈراموں کے خالق اشتیاق احمد کی تیسری برسی (کل) اتوار کو منائی جائے گی۔ اس موقع پر مختلف شہروں میں خصوصی تعزیتی تقریبات کا انعقاد کیا جائے گا۔اشتیاق احمد مرحوم ایکسپو سنٹر کراچی میں منعقد ہونے والے پانچ روزہ عالمی کتاب میلے میں شرکت کے لئے کراچی گئے ہوئے تھے جہاں سے لاہور و اپسی کیلئے وہ بورڈنگ پاس حاصل کرنے کی غرض سے کراچی ایئر پورٹ کے لائونج میں موجود تھے جہاں انہیں دل کا شدید دورہ پڑا اور وہ طبی امداد ملنے سے قبل ہی اپنے خالق حقیقی سے جا ملے۔

انسپکٹر جمشید سیر یز کے خالق نامور ادیب اشتیاق احمد مرحوم نے سوگواران میں بیوہ، پانچ بیٹے اور تین بیٹیاں سوگوار چھوڑے۔

(جاری ہے)

اشتیاق احمد 5اگست 1944ء کو بھارت کے شہر پانی پت میں پیدا ہوئے اور قیام پاکستان کے بعد ان کا خاندان جھنگ میں آکر آباد ہوا۔ان کی پہلی کہانی 1960ء میں ہفت روزہ قندیل میں چھپی جس کا عنوان "بڑا قد" جبکہ ان کے پہلے ناول کا نام" پیکٹ کا راز "تھا جو ایک رومانوی ناول تھا اور انہیں اس کا معاوضہ 50روپے کی صورت میں ملا۔

وہ بچوں سے متعلق رسالوں کے ادیب ہونے سمیت نوجوانوں اور بڑوں میں یکساں مقبول تھے۔انہوںنے ہزاروں کہانیاں اور سینکڑوں ناول لکھے جنہیں بھرپور پذیرائی اور مقبولیت حاصل ہوئی جبکہ ان کی وجہ شہرت ان کے تحریر کردہ جاسوسی ناول ہیں جن میں سے ایک انسپکٹر جمشید سیریز نے بے پناہ مقبولیت حاصل کی۔محمود ، فاروق ، فرزانہ اور انسپکٹر جمشید کے کردار پڑھنے والوں کے ذہن میں اشتیاق احمد کی یادیں ہمیشہ زندہ ر کھیں گے۔

ان کی انسپکٹر کامران سیریز اور شوکی سیریز کو بھی خاص پذیرائی ملی جن کے تحریر کردہ ناولوں کی مجموعی تعداد 1100سے بھی زائد ہے جن میں بادلوں کے اس پار ، غار کا سمندر ، ہزار سال کا آدمی ،مجرم کا چہرہ سمیت 800سے زائد ناول جمشید سیریز پر مبنی اوران کے 15سے زائد ناول ابھی طباعت کے آخری مراحل میں ہیں۔