اسپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الٰہی اپنے ہی جال میں پھنس گئے

اراضی کیس میں چودھری پرویز الٰہی پر نیا الزام عائد ہو گیا ،نیب متحرک

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعہ 16 نومبر 2018 16:29

اسپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الٰہی اپنے ہی جال میں پھنس گئے
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 16 نومبر 2018ء) : اسپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الٰہی اپنے ہی جال میں پھنس گئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان میں چودھری پرویز الٰہی کے خلاف ایک ریفرنس کی سماعت ہوئی جس میں الزام عائد کیا گیا کہ چودھری پرویز الٰہی نے راولپنڈی کے قریب تخت پری کے جنگل کی زمین پر زبردستی قبضہ کیا۔ تخت پری، راولپنڈی شہر سے 6 کلومیٹر، گرینڈ ٹرنک روڈ پر ایک قطعہ زمین ہے جو جنگلات کے لئے مخصوص تھی، اس کا اصل رقبہ 1741 ایکڑ کے بجائے 2210 ایکڑ تھا ۔

اس قطعہ اراضی پر بحریہ ٹاؤن کے مالک ملک ریاض اور محکمہ جنگلات کے افسران بالا کی ملی بھگت سے نہ صرف غیر قانونی قبضہ کیا گیا بلکہ کاغذات میں ردوبدل کر کے اس کی ریکارڈ میں تصحیح بھی کر دی گئی جو کہ سراسر قانون کی خلاف ورزی تھی۔

(جاری ہے)

اس کیس کو جب سپریم کورٹ آف پاکستان میں پیش کیا گیا تو جسٹس آصف سعید کھوسہ نے استفسار کیا کہ ملک کے سب سے بڑے بلڈر کے بارے میں بہت ساری باتیں مشہور ہیں۔

اسلام آباد میں بھی ان کے خلاف کیس موجود ہے اور ایک فیصلے کے تحت ان سے 590 اراضی زمین واگزار کر لی گئی جس پر انہوں نے غیر قانونی طور پر قبضہ کرلیا تھا۔ انہوں نے اسے اونے پونے داموں خرید لیا تھا۔ یہ تو صرف ایک کیس ہے، ملک ریاض کے بارے میں تو اور بھی بے شمار مسائل موجود ہیں۔ 5 رکنی بنچ جس کی سربراہی چیف جسٹس ثاقب نثار کر رہے ہیں ، نے 3 دسمبر تک ریونیو افسران سے سرکاری زمینوں کا ریکارڈ طلب کرلیا ہے ۔

دوران سماعت یہ بات سامنے آئی کہ اچھا خاصا بڑا 270 کنال (ایک کنال میں 500 مربع گز) علاقہ جنگلات کی تقسیم کے وقت پرویز الٰہی نے اپنے اہل خانہ ، جس میں چوہدری سالک الٰہی، چوہدری منیر، اور عالیہ شجاعت کو دے دیا تھا، کیا یہ محض اتفاق ہے اور اس کا نتیجہ اخذ کیا جاسکتا ہے؟جسٹس اعجازالحسن نے حیرانی سے پوچھا۔ کوئی بھی وزیر اعلیٰ جنگلات کی تقسیم میں مداخلت کیسے کر سکتا ہے؟ 10,000 ایکڑ پر درختوں کا صفایا کرنے پر ساری زمین نئے شہر میں کیسے بدل گئی۔

وزیر اعلیٰ کا فرض ہے کہ وہ عوام کی خدمت اور ان کے حقوق کی حفاظت کریں ناں کہ خود ہی بندر بانٹ میں حصے دار بن جائیں۔ سیاسی مبصرین کے مطابق پرویز الٰہی کے بارے میں یہ انکشافات سامنے آنے پر ان کے لیے نئی مشکلات کھڑی ہو سکتی ہیں اور عین ممکن ہے کہ یہ الزامات ان کے سیاسی کیرئیر کو بھی نقصان پہنچائیں۔