کمبوڈین عدالت کا مسلمانوں اور ویت نامی لوگوں کی نسل کشی کیخلاف بڑا فیصلہ

ملک کے 2 لیڈران کو جرائم کے مرتکب قرار دے کر عمر قید کی سزا سنا دی‘ فیصلہ کو اقوام متحدہ کی حمایت حاصل

جمعہ 16 نومبر 2018 16:50

فنوم پینھ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 نومبر2018ء) کمبوڈیا کی عدالت نے ملک کے دو خمر روگ لیڈران کو نسل کشی اور انسانیت کے خلاف جرائم کا مرتکب قرار دے کر عمر قید کی سزا دے دیں۔یہ فیصلہ عدالت، جسے اقوام متحدہ کی تائید بھی حاصل ہے، نے ستر کی دہائی کی الٹرا مائوسٹ حکومت کی برطرفی کے تقریبا چار دہائیوں کے بعد دیا ہے۔انیس سو پچھتر سے انیس سو اناسی تک قائم رہنے والیانتھائی بائیں بازو کی حکومت کے زیادہ تر متاثرین مزدور کیمپوں میں قحط، تشدد، تھکن یا بیماری کی وجہ سے ہلاک ہوئے تھے۔

خمرروگ حکومت کے دوران آبادی کا ایک چوتھائی حصہ ہلاک ہوگیا تھا۔ اکسٹراآرڈینیری چیمبرز ان کورٹس آف کمبوڈیا نے اپنے فیصلہ میں کہا ہے کہ خمر روگ کے 92 سال برادر نمبر ٹو نوان چی 87 سالہ سابق صدر کھیو سمپھان کو عدالت چام مسلمان اقلیت اور ویتنامی لوگوں کی نسل کشی اور انسانیت کے خلاف جرائم کا مرتکب پایا ہے۔

(جاری ہے)

عدالت نے انہیں عمر قید کی سزا دے دیں۔ تاہم دونوں نے الزامات کو مسترد کیا تھا۔ دونوں پہلے سے ہی انسانیت کے خلاف جرائم کرنے کے مقدمہ میں 2014 میں سزا کے بعد عمر قید کی سزا بھگت رہے ہیں۔قانونی حلقوں میں یہ بحث کافی عرصے سے جاری ہے کہ آیا خمرروگ کی جانب سے قتل عام نسل کشی ہے کہ نہیں کیونکہ مرنے والوں کی اکثریت کمبوڈین لوگوں پر مشتمل تھی۔