ٹریفک پولیس اہلکار کو کچلنے سے متعلق کیس کی سماعت

سپریم کورٹ نے مقدمہ انسداد دہشتگردی عدالت سے منتقلی کی استدعا مسترد کر دی ساری دنیا نے دیکھا واقعہ کیسے ہوا گاڑی روکنے کی بجائے پولیس اہلکار پر چڑھا دی گئی جسٹس گلزار احمد کے ریمارکس

جمعہ 16 نومبر 2018 16:50

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 نومبر2018ء) ٹریفک پولیس اہلکار کو کچلنے والے سابق صوبائی وزیر بلوچستان عبدالمجید اچکزئی کی درخواست پر سماعت میں سپریم کورٹ نے مقدمہ انسداد دہشتگردی عدالت سے منتقلی کی استدعا مسترد کر دی ۔ کیس کی سماعت جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی ۔

(جاری ہے)

درخواست گزار کے وکیل کامران مرتضٰی نے دوران سماعت عدالت سے استدعا کی مقدمہ دہشتگردی عدالت سے منتقلی کے احکامات دیئے جائیں کیونکہ اگر مقدمہ دہشتگردی کی عدالت میں چلا تو صلح نہیں ہو سکے گی۔

جسٹس گلزار احمد نے اس موقع پر ریمارکس دیئے کہ ساری دنیا نے دیکھا کہ واقعہ کیسے ہوا گاڑی روکنے کی بجائے پولیس اہلکار پر چڑھا دی گئی ۔ جسٹس سجاد علی شاہ بولے کہ اس کیس میں صلح ہونی بھی نہیں چاہئے ۔ عدالت نے درخواست گزار کو معاملہ ٹرائل کورٹ کے سامنے اٹھانے کی ہدایت کرتے ہوئے مقدمہ دہشتگردی کی عدالت سے منتقلی کی استدعا مسترد کر دی ہے اور کہا ہے کہ ٹرائل کورٹ حتمی فیصلے میں دائرہ اختیار پر بھی حکم دے ۔ عدالت نے درخواست خارج کر دی ہے ۔ ۔