مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ظلم و ستم کی روک تھا م کیلئے اقوام متحدہ کو اپنا موثر کردار اد ا کرنا چاہئے،مظلوم کشمیریوں کے لئے انصاف چاہتے ہیں،مقبوضہ کشمیر میں میڈیا کیخلاف آپریشن کا مقصد حقائق کی لوگوں تک رسائی روکنا ہے،

الطاف احمد بٹ کاکشمیر ہیومن رائٹس پر میڈیا کانفرنس سے خطاب

جمعہ 16 نومبر 2018 17:00

اسلام آباد۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 نومبر2018ء) ممتاز سیاسی و سماجی کشمیری رہنمائ الطاف احمد بٹ نی کہا ہے کہ 1988ء سے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ظلم و ستم جاری ہے جس کی روک تھا م کیلئے اقوام متحدہ کو اپنا موثر کردار اد ا کرنا چاہئے، تنازعہ کشمیر کی تاریخ میں ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ اقوام متحدہ نے کچھ مہینوں کے وقفہ سے دوبارہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت کی نشاندہی کی ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے تحریک کشمیر برطانیہ کے شیڈو منسٹر افضل خان کے تعاون سے برٹش پارلیمنٹ میں کشمیر اور ہیومن رائٹس پر میڈیا کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کانفرنس میں وزیراعظم آزاد جموں کشمیر راجہ فاروق حیدر خان نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ کشمیر سے طارق نقاش، نعیمہ مہجور اور اسلم میر نے بھی شرکت کی۔

(جاری ہے)

کشمیر سے آنے والے صحافیوں نے بھارتی مقبوضہ کشمیر میں میڈیا کو درپیش مشکالات کے حوالے سے آگاہ کیا۔

کشمیر سے آئے ہوئے آزادی پسند رہنما اور سینئر صحافی الطاف احمد بٹ نے جب اپنی آپ بیتی اور مقبوضہ کشمیر میں نہتے لوگوں اور صحافیوں پر بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں ہونے والے ظلم، تشدد اور بربریت بیان کی تو کانفرنس میں ہر آنکھ اشک بار تھی۔الطاف احمد بٹ اس موقع پر کہا کہ کشمیری دنیا کی واحد قوم ہے جس نے اقوام متحدہ کے دروازے پر پر سب سے زیادہ انصاف کے لئے دستک دی ہے۔

اب ان رپورٹس کے آنے بعد آزادی پسندوں کے موقف کی تائید ہوئی ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی بربریت کی نشاندہی کرنے والی ایسی بے شمار رپورٹس موجود ہیں جن میں مقبوضہ کشمیر میں گمنام قبروں، اظہار رائے پر پابندی، صحافیوں پر تشدد اور گرفتاریوںکی نشاندہی کی گئی ہے، ان رپورٹس کے باوجود مقبوضہ کشمیر میں اظہار رائے پر پابندی برقرار ہے بلکہ صحافیوں کو کام کرنے کی اجازت نہیںہے۔

صحافیوں سے پاسپورٹ اور دیگر سفری دستاویزات ضبط کر لی جاتی ہیں۔ ابھی کچھ عرصہ پہلے ایک صحافی کو آسیہ اندرابی کا انٹرویو کرنے پر گرفتار کیا گیا اور تفتیش کی گئی، میڈیا کو خاموش رکھنے کا آپریشن اب تک جاری ہے اور اسے بند نہیں کیا جا رہا اس آپریشن کا مقصد میڈیا کو مکمل خاموش کر دینا ہے تاکہ حقائق لوگوں تک نہ پہنچ سکیں۔ ایسی صورتحال کشمیریوں کے ساتھ یکجہتی اسی صورت کی جا سکتی ہے کہ میڈیا کو اس مشکل صورتحال سے نکالا جائے تاکہ لوگوں کی آواز دنیا تک پہنچ سکے۔

الطاف احمد بٹ نے کہا کہ وہ مظلوم کشمیریوں کے لئے انصاف چاہتے ہیں، آخر کب تک ہمارا خون بہتا رہے گا۔ دیگر مقررین میں سینئر صحافی طارق نقاش، اسلم میر، لارڈ قربان، افتخار گیلانی، نذیر احمد گیلانی، عادل شاہزیب، راجہ سکندر خان، پروفیسر شاہد اقبال، ظفر قریشی، یوسف رمزی، ساہیرہ جرال نے بھی خطاب کیا اور کشمیریوں کے جائز حق خودارادیت کی حمایت کی۔