Live Updates

پاکستان پہلی بار موسمیاتی تبدیلی کے حالت جنگ میں ہے،کچھ حدتک یہ سموگ انڈیا کا پیداکردہ ہے،زرتاج گل وزیر

ہم صرف بھٹوں کیخلاف کارروئی نہیں کر رہے،13فیول پاور پلانٹس کو کول پر منتقل کیاگیا ہے، فصلوں کی کٹائی کے بعد کھیتوں میں آگ لگانے پر بھی پابندی لگادی ہے، وزیر مملکت برائے ماحولیات مشکل اقدامات لینے ہونگے،وفاق اور سارے صوبوں کومل بیٹھنا ہو گا،دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں لاہور 9ویں نمبر پر ہے،سینیٹر شیری رحمن کا سینیٹ میں اظہار خیال

جمعہ 16 نومبر 2018 18:22

پاکستان پہلی بار موسمیاتی تبدیلی کے حالت جنگ میں ہے،کچھ حدتک یہ سموگ ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 نومبر2018ء) وزیر مملکت برائے موسمیاتی تبدیلی زرتاج گل وزیر نے کہا کہ پاکستان پہلی بار موسمیاتی تبدیلی کیخلاف جنگ لڑ رہا ہے،کچھ حدتک یہ سموگ انڈیا کا پیداکردہ ہے، سموگ کینسر اور آنکھ کی بیماری کیساتھ ساتھ معیشت کو بھی لپیٹ میں لے رہاہے،یہ سائوتھ انڈیا میں بہت زیادہ ہے،پاکستان میں ڈیرہ غازی خان اور دیگر علاقے بھی اس سے متاثر ہیں۔

جمعہ کو سینیٹ میں توجہ دلائو نوٹس پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر مملکت برائے موسمیاتی تبدیلی نے کہا کہ ہم صرف بھٹوں کیخلاف کارروئی نہیں کر رہے،13فیول پاور پلانٹس کو کول پر منتقل کیاگیا ہے ،کھیتوں میں آگ لگانے پر پابندی لگا دی ہے ،لاہورمیں دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کو پچاس لاکھ روپے کے جرمانے عائد کئے جاچکے ہیں اس کیلئے وسیع المیعاد پالیسی کی ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان بھی اس مسئلے کے حل کیلئے پرعزم ہیںکیونکہ وہ آنے والی نسل کو صاف ستھرا ماحول دینا چاہتے ہیں۔زرتاج گل نے وقفہ سوالات کے دوران سینیٹ کو بتایا کہ 18ویں ترمیم کے بعد جنگلات کا شعبہ صوبوں کے پاس چلا گیاہے،جنگلات کی کٹائی کی روک تھام کیلئے اقدامات کرنا صوبائی حکومتوں کی ذمہ داری ہے،مگر ہم اٹھارہویں ترمیم کے پیچھے نہیں چھپیں گے،بین الاقوامی طور پر جنگلات کے حوالے سے صوبوں کی اعداد و شمار کو تسلیم نہیں کیا جاتا، وفاقی حکومت کی اعداد وشمار کو ہی دنیا مانتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ٹمبر مافیا کے خلاف اقدامات کیلئے شترکہ مفادات کونسل کا اجلاس بھی طلب کیا ہوا ہے،صوبائی حکومتوں سے مل کر اقدامات کیے جارہے ہیں،گرین اینڈ کلین پاکستان کے تحت درخت لگانے کیلئے چاروں صوبوں،آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان سے پی سی ون طلب کیا ہواہے،مارگلہ پہاڑی پر آگ لگنے کی وجہ سے آلودگی کیساتھ ساتھ جنگلات کا بھی خاتمہ ہورہا ہے،بڑے شہروں میں آلودگی زیادہ ہوتی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ کراچی دنیا کے دس آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی دارالحکومت میں اسلام آباد پلوشن کنٹرول اتھارٹی (آئی پی سی اے ) آلودگی کے حوالے سے کام کرتی ہے جبکہ صوبوں میں بھی اپنی اپنی اتھارٹیز موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں صرف2فیصد جنگلات رہ گئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے مطابق کسی بھی ملک کا 12فیصد حصہ جنگلات پر مشتمل ہونا چاہئے، خیبرپختونخوا میں بلین سونامی کی وجہ یہ شرح 2فیصد سے اوپر جائیگی ۔

انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کوپاکستان کی اولین ترجیح ہونی چاہئے،بلوچستان میں صنوبر کے درخت کو بچانے کیلئے گرین اینڈ کلین پاکستان کے تحت 44ملین فراہم کی ہے،بلوچستان سے ابھی تک پی سی ون نہیں آیا۔سینیٹر شیری رحمن نے کہا کہ سینیٹ نے اپنا کلائیمٹ کاکس کا آغاز کیا ہے،سموگ پہلے صرف لاہور میں ہوتا تھا،اس نے اس وقت اسلام آباد اور کراچی کو بھی لپیٹ میں لے لیا ہے،اس کی وجوہات کو جاننا ضروری ہے،مشکل اقدامات لینے ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے وفاق اور سارے صوبوں کومل بیٹھنا ہو گا،دنیا کی آلودہ ترین شہروں میں اس وقت لاہور 9ویں نمبر پر ہے،اس وجہ سے بچے،حاملہ خواتین زیادہ متاثرہو رہے ہیں،غیر معیاری فیول کی وجہ سے سموگ کا مسئلہ سنگین ہو رہا ہے،فیکٹریوں میں ٹائر جلانے کی وجہ سے بھی سموگ پیداہو رہی ہے ۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات