سرحد چیمبر کے صدر کا ایرانی قونصلیٹ کے سیکنڈ قونصل اکنامک سیکٹر سید ابراہیم دہنادی سے ملاقات

جمعہ 16 نومبر 2018 19:47

سرحد چیمبر کے صدر کا ایرانی قونصلیٹ کے سیکنڈ قونصل اکنامک سیکٹر سید ..
پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 نومبر2018ء) سرحد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدرفیض محمد اور پشاور میں تعینات ایرانی قونصلیٹ کے سیکنڈ قونصل اکنامک سیکٹر سید ابراہیم دہنادی کے مابین تجارتی وفود کے تبادلے ،ْ پاکستان اور ایران کے درمیان رسمی اور غیر رسمی تجارت کے فروغ ،ْ تجارتی حجم بڑھانے کے لئے مشترکہ اقدامات اور دو طرفہ تجارت کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے پر اتفاق ہوا ہے جبکہ سرحد چیمبر کے صدر فیض محمد نے ایرانی سرمایہ کاروں کو خیبر پختونخوامیں ہائیڈل پاور جنریشن ،ْ آئل اینڈ گیس ،ْ ٹورازم ،ْ کنسٹرکشن سیکٹر اور صنعت و تجارت سے متعلقہ شعبوں میں سرمایہ کاری کی دعوت دی ہے ۔

تفصیلات کے مطابق پشاور میں تعینات ایرانی قونصلیٹ کے سیکنڈ قونصل اکنامک سیکٹر سید ابراہیم دہنادی نے جمعہ کے روز سرحد چیمبر کے صدر فیض محمد سے ملاقات کی ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر ایگزیکٹو ممبر آفتاب اقبال ،ْ غضنفر علی ساول ،ْ عبدالجلیل جان اور کامران زیب بھی موجود تھے ۔ ایرانی قونصلیٹ کے سیکنڈ قونصل اکنامک سیکٹر سید ابراہیم دہناد ی نے سرحد چیمبر کے صدر فیض محمد کودسمبر 2018ء میں ایران کے شہر تہران میں ہونیوالی ٹریڈ ایکسپو میں شرکت کے حوالے سے تفصیلات سے آگاہ کیا ۔

انہوں نے بتایا کہ اس ایکسپو میں دنیا بھر سے کاروباری افراد شرکت کریں گے جبکہ اس ایگزیبیشن میں تمام صنعتی اور تجارتی شعبوں کی بھرپور نمائندگی کو یقینی بنایا جائے گا ۔ انہوں نے خیبر پختونخوا کی بزنس کمیونٹی کو اس ایگزیبیشن میں شرکت کی دعوت بھی دی۔ سرحد چیمبر کے صدر فیض محمد نے ایگزیبیشن میں شرکت کی دعوت پر سید ابراہیم دہنادی کا شکریہ ادا کیا ۔

انہوں نے کہاکہ دونوں برادر اسلامی ممالک کے تعلقات صدیوں پر محیظ ہیں اور ان ممالک کے درمیان تجارت کے فروغ سے دونوں ملکوں کی معیشت کو استحکام مل سکتا ہے ۔ انہوں نے ایرانی سرمایہ کاروں کو خیبر پختونخوا میں صنعت و تجارت کے شعبے سمیت ہائیڈل پاور جنریشن ،ْ آئل اینڈ گیس ،ْ جیمز اینڈ جیولری ،ْ ماربل ،ْ ادویات ،ْ ماچس ،ْ گھی اینڈ آئل ،ْ پیٹرو کیمیکل اور ٹورازم سمیت دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کی دعوت بھی دی ۔ انہوں نے کہاکہ دو طرفہ تجارت کے فروغ سے کاروباری مواقع پیدا ہوں گے جس کا فائدہ دونوں ممالک کے عوام کو ہوگا۔ اس موقع پر تجارتی وفود کے تبادلوں پر بھی اتفاق ہوا۔