Live Updates

پنجاب حکومت کا دیہاتوں میں پنچائت سسٹم رائج کرنے پرغور

بلدیاتی نظام کے خدوخال کو نئے سرے سے تشکیل دیا جائیگا، دیہی اور شہری علاقوں میں الگ الگ بااختیار بلدیاتی سسٹم متعارف کرایا جائے گا۔سینئر صوبائی وزیر پنجاب عبدالعلیم خان

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 16 نومبر 2018 19:01

پنجاب حکومت کا دیہاتوں میں پنچائت سسٹم رائج کرنے پرغور
لاہور(اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔16 نومبر 2018ء) پنجاب حکومت نے دیہاتوں میں پنچائت سسٹم رائج کرنے پر غورشروع کردیا ہے۔ سینئر وزیرپنجاب عبدالعلیم خان نے کہا کہ پنجاب کے نئے بلدیاتی نظام کے خدوخال کو نئے سرے سے تشکیل دیا جا رہا ہے اور پہلے سے تیار کردہ سفارشات پرمزید غورکیا جائے گا، دیہی اور شہری علاقوں میں الگ لیکن بااختیار بلدیاتی سسٹم متعارف کرایا جائے گا، دیہی علاقوں میں پنچایت کا نظام متعارف کرانے کی تجویز بھی زیرغور ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج یہاں اعلیٰ سطحی مشاورتی اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کیا جس میں وزیرقانون محمدبشارت راجہ، ایڈووکیٹ جنرل اور بلدیات و قانون کے محکموں کے سیکرٹری صاحبان نے بھی شرکت کی۔سینئر وزیرعبدالعلیم خان نے کہا کہ انتخابات مذاق نہیں ہوتے۔

(جاری ہے)

ہمیں تمام پہلوؤں کو مدنظر رکھ کر تیاری کرنا ہو گی اور نئے نظام میں تمام سیاسی جماعتوں کو مکمل طور پر شرکت کرنے اور آگے آنے کے مواقع حاصل ہوں گے۔

انہوں نے اس امر کا اعادہ کیا کہ پنجاب کا نیا بلدیاتی نظام منتخب ہونے والوں کو مکمل مالیاتی اور انتظامی اختیارات دے گا جبکہ ان اداروں کے پاس تعلیم اور صحت کے ساتھ ساتھ واٹرسپلائی، سیوریج، فارم ٹو مارکیٹ روڈسمیت ان تمام شعبوں تک دسترس حاصل ہو گی جن کا تعلق لوگوں کے مقامی مسائل سے ہے۔ انہوں نے کہا کہ ویسٹ مینجمنٹ اور مختلف دیگر شعبوں میں بھی بلدیاتی نمائندوں کو عمل دخل حاصل ہو گا اور گزشتہ حکومت کے مفلوج نظام کے مقابلے میں یہ سسٹم کہیں زیادہ پاورفل ہو گا۔

عبدالعلیم خان نے بتایا کہ وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر پنجاب کے نئے بلدیاتی نظام کے لئے کے پی کے کے علاوہ ترقی یافتہ ممالک کے تجربات کا بھی مشاہدہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنچایت، ویلیج کونسلز اور نیبرہڈ کونسلز میں منتخب نمائندوں کے علاوہ خصوصی نشستیں بھی رکھی جا رہی ہیں جبکہ کوشش کی جا رہی ہے کہ ان کے اختیارات اور دائرہ کار میں کہیں ایک دوسرے کی مداخلت نہ ہو۔

سینئر وزیرنے سیکرٹری بلدیات کو ہدایت کی کہ نئے بلدیاتی نظام میں شفافیت کویقینی بنانے کے لئے تمام نکات کو تفصیلی طور پر زیربحث لایا جائے۔ محکمہ قانون سے مدد لی جائے اور ایڈووکیٹ جنرل کی رائے بھی حاصل کی جائے تاکہ لوکل گورنمنٹ سے متعلق تمام سٹیک ہولڈرز ایک پیج پر ہوں اوریکسوئی کے ساتھ آگے بڑھا جا سکے۔اجلاس میں وزیرقانون محمد بشارت راجہ نے نئے بلدیاتی سسٹم میں پنچایت اور دیہی علاقوں کی صورتحال پر اظہار خیال کیا جبکہ سیکرٹری بلدیات نے نئے بلدیاتی نظام کے اہم نکات پر روشنی ڈالی۔ سیکرٹری قانون نے اس حوالے سے قانونی پہلوؤں پر اپنی رائے دی اور اجلاس میں طے ہوا کہ جلدازجلد نئے بلدیاتی نظام پر قانونی رائے لے کر پیشرفت کی جائے گی۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات