سرکاری ملازمین اپنے فرائض منصبی کی انجام دہی میں قانون اور انصاف کو مدنظر رکھیں

چیف جسٹس آزادجموں وکشمیر ہائیکورٹ جسٹس ایم تبسم آفتاب علوی کا تقریب سے خطاب

جمعہ 16 نومبر 2018 20:43

مظفرآباد۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 نومبر2018ء) چیف جسٹس آزادجموں وکشمیر ہائیکورٹ جسٹس ایم تبسم آفتاب علوی نے کہا ہے کہ سرکاری ملازمین اپنے فرائض منصبی کی انجام دہی میں قانون اور انصاف کو مدنظر رکھیں، سرکاری ملازمین کی ذمہ داری ہے کہ وہ سینئرز کی طرف سے دیے گئے احکامات پر پالیسی اور قانون کے مطابق عملدرآمد کریں اور سینئر کو قانونی پیچیدگیوں سے آگا ہ کریں۔

سرکاری ملازمین کیلئے دیانتدار ہونا انتہائی ضروری ہے، ریاست ماں کی حیثیت رکھتی ہے اس لیے ریاستی ملازمین ریاستی مفادات کو ذاتی مفادات سے مقدم رکھیں، تربیتی کورسز سے ملازمین کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں میں اضافہ ہو تا ہے اور انکی شخصیت میں نکھار پیدا ہوتا ہے۔ کشمیر انسٹیٹیوٹ آف مینجمنٹ ایک اچھاتربیتی ادارہ ہے جس نے مختصر عرصہ میں بہتر کام کیا ہے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کے روز ساتویں مڈ کیرئیر مینجمنٹ کورس کی اختتامی تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل کشمیر انسٹیٹیوٹ آف مینجمنٹ بریگیڈئیر ریٹائرڈ سید اختر حسین شاہ نے کورس رپورٹ پیش کی جبکہ تقریب میں سیکرٹری سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن چوہدری لیاقت حسین، سیکرٹری جموں وکشمیر لبریشن سیل منصور قادر ڈار، ڈائریکٹر جنرل لوکل گورنمنٹ و دیہی ترقی سردارگلزمان خان، ڈائریکٹر جنرل سیاحت ارشاد احمد پیرزادہ و دیگر بھی موجودتھے۔

اس موقع پر مہمان خصوصی نے کورس مکمل کرنے والے آفیسران کو سرٹیفکیٹس بھی دیے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس ہائیکورٹ جسٹس ایم تبسم آفتاب علوی نے کہا کہ انصاف کی فراہمی ہر شخص کی ذمہ داری ہے بالخصوص سرکاری آفیسران کو چاہیے کہ اپنے عہدے کا جائز استعمال کریں اور لوگوں کی خدمت کریں۔ سول سروس انسانیت کی خدمت کا نام ہے، اس لیے سرکاری ملازمین کی ذمہ داری ہے کہ وہ غیر قانونی ہدایات پر عملدرآمد نہ کریں، اگر کوئی اتھارٹی انہیں کوئی غیر قانونی ہدایت دیتی ہے تو وہ اسے اسکی قانونی حیثیت اور پالیسی کے بارہ میں آگاہ کریں اور قانون پر عملدرآمد کو یقینی بنائیں۔

چیف جسٹس عدالت العالیہ نے کہاکہ ریاست کی حیثیت ماں کی طرح ہوتی ہے اس لیے سرکاری ملازمین کو چاہیے کہ وہ ریاستی مفادات کو مقدم رکھیں۔ انہوں نے کہاکہ ٹریننگ کورسز سروسز میں انتہائی اہمیت کے حامل ہوتے ہیں ان سے سرکاری ملازمین کی پیشہ ورانہ استعداد کار میں اضافہ ہوتا ہے۔ ٹریننگ کورسز تمام سرکاری ملازمین کو وقتاً فوقتاً کرنے چاہیں تاکہ ان کی صلاحیتوں میں اضافہ ہو اور وہ ریاست کی بہتر انداز میں خدمت کر سکیں۔

متعلقہ عنوان :