مقبوضہ کشمیر ، پنچایتی انتخابات کے انعقاد کے خلاف ہڑتال کی جائے گی،سید علی گیلانی کا حق خود ارادیت کے مطالبے کا اعادہ

جمعہ 16 نومبر 2018 22:59

سرینگر۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 نومبر2018ء) مقبوضہ کشمیر میں نام نہاد پنچایتی انتخابات کے انعقاد کے خلاف احتجاج درج کرانے کیلئے مقبوضہ علاقے میں مکمل ہڑتال کی جائے گی۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق ہڑتال کی کال سید علی گیلانی ، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ حریت قیادت نے دی ہے ۔ مقبوضہ علاقے میں9 مرحلوں پر مشتمل نام نہاد پنچایتی انتخابات کل شروع ہو رہے ہیں۔

مشترکہ حریت قیادت نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں لوگوں پر زور دیا کہ وہ پنچایتی انتخابات کا بھی اسی طرح بائیکاٹ کریں جس طرح انہوں نے میونسپل انتخابات کا کیا تھا۔ انہوں نے انتخابات والے دنوں میں ہر متعلقہ علاقے میں ہڑتال کی کال بھی دی ہے۔ دریں اثنا لوگوں نے بھارت کی طرف سے انتخابی ڈرامے کے انعقاد کے خلاف حیدر پورہ ، بڈشا ہ چوک، مائسمہ، نوہٹہ، صورہ اور سرینگر کے دیگر علاقوں میںزبردست مظاہرے کیے۔

(جاری ہے)

مظاہروں میں حریت رہنمائوں محمد یوسف نقاش، بلال صدیقی ، نور محمد کلوال، شوکت احمد بخشی، عبدالاحد پرہ، شیخ عبدالرشید، سید بشیر اندرابی، جاوید احمد میر، مولوی بشیر احمد، خواجہ فردوس وانی، محمد یاسین عطائی، امتیاز احمد شاہ، سید محمد شفیع، محمد مقبول ماگامی اور مسلم لیگ کے کارکنوں سمیت لوگوںنے بڑی تعداد شرکت کی۔ مظاہرین نے بھارتی تحقیقاتی ادارے ’این آئی اے‘ کی طرف سے آسیہ اندرابی اور انکی دو ساتھیوں کے خلاف بے بنیاد فرم جرم عائد کرنے اور سینئر حریت رہنما مسرت عالم بٹ پر ایک بار پھر کالاقانون پبلک سیفٹی ایکٹ لاگو کرنے کی بھی شدید مذمت کی۔

کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے اپنے آبائی علاقے ڈورو سوپور میں ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کشمیریوںکو حق خود ارادیت دینے کا اپنا مطالبہ دہراتے ہوئے کہا کہ کشمیری نوجوان بھارتی مظالم کے باوجود جموںوکشمیر پر بھارتی قبضہ ختم کرانے کیلئے اپنی جانیں قربان کر رہے ہیں۔ حریت فورم کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق نے جامع مسجد سرینگر میں نما زجمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حریت قیادت انتخابات کے ہرگزخلاف نہیں لیکن لاکھوں بھارتی فوجیوں کی موجودگی میںمنعقد کیے جانے والے انتخابات ایک فوجی مشن کے سوا کچھ نہیں جسکا مقصد کشمیر کاز کو نقصان پہنچانا ہے۔

تحریک حریت جموںوکشمیر کے چیئرمین محمد اشرف صحرائی نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں پارٹی رہنمائوں شکیل احمد ایتو اور مفتی عبدالاحد کے گھروں پر بھارتی پویس کے چھاپوںجبکہ دو نوجوانوں محمد امین آہنگر اور عبدالاحد تیلی پر کالا قانون پبلک سیفٹی ایکٹ لاگو کرنے کی شدید مذمت کی۔ حریت رہنما مختار احمد وازہ نے ضلع اسلام آباد کے علاقے کھرم شرہامہ میں ایک اجتماع سے خطاب کیا۔

ضلع کپواڑہ کے علاقے سیور میں لوگوں نے دو نوجوانوں کی گرفتاری کیخلاف مظاہرے کیے۔ نیویارک میں قائم ’’ کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس‘‘ نے اپنی ویب سائٹس پر جاری رپورٹ میں کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں صحافیوں کو رواں برس 8اکتوبر سے 30اکتوبر تک بڑے پیمانے پر پابندیوں اور حملوں کا سامنا کرنا پڑا۔ رپورٹ میں اس عرصے کے دوراں صحافیوں پر حملوں اور پابندیوں کے کئی واقعات کا ذکر کیا گیا ہے۔ لندن میں ایک کانفرنس کے مقررین نے کہا کہ بھارتی فوجی مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کر رہے ہیں۔ مقررین میں لارڈ قربان حسین، آزاد جموں وکشمیر کے وزیر اعظم راجہ فاروق حیدر خان، الطاف احمد بٹ، افضل خان، ڈاکٹر نذیر گیلانی اور بیرسٹر افتخار گیلانی شامل تھے۔