ْایک ڈیموکریٹ ہٹلر کے روپ میں سامنے آگیا ،ْ

اب اس سے بڑی تبدیلی کیا ہوگی ،ْ سید خورشید شاہ جمہوری سوچ رکھنے والے ہر پاکستانی کو وزیراعظم کے بیان پر حیرانی ضرور ہوئی گی ،ْ رہنما پیپلز پارٹی پرویز مشرف ،ْضیاء الحق اور یحییٰ نے بھی اپنے آپ کو ہٹلر سے مشابہت نہیں دی ،ْلوگوں کی سوچ اور ووٹ کی توہین کی گئی ،ْجتنی مذمت کی جائے کم ہے ،ْ خطاب

ہفتہ 17 نومبر 2018 14:19

ْایک ڈیموکریٹ ہٹلر کے روپ میں سامنے آگیا ،ْ
سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 نومبر2018ء) پاکستان پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ نے ایک بار پھر کہا ہے کہ ایک ڈیموکریٹ ہٹلر کے روپ میں سامنے آگیا ،ْاب اس سے بڑی تبدیلی کیا ہوگی ،ْجمہوری سوچ رکھنے والے ہر پاکستانی کو وزیراعظم کے بیان پر حیرانی ضرور ہوئی گی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے وزیراعظم کے یوٹرن سے متعلق بیان کو ایک بار پھر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ جمہوری سوچ رکھنے والے ہر پاکستانی کو وزیراعظم کے بیان پر حیرانی ضرور ہوئی گی، منتخب وزیراعظم کا بیان سن کر سب حیران ہوئے، ضیاء الحق اور یحییٰ نے بھی اپنے آپ کو ہٹلر سے مشابہت نہیں دی ،ْ پرویز مشرف نے بھی خود کو ہٹلر سے مشابہت نہیں دی۔

خورشید شاہ نے کہا کہ ایک ڈیموکریٹ ہٹلر کے روپ میں سامنے آگیا، اس سے بڑی تبدیلی کیا ہوگی، ایسی سوچ رکھنے والا ملک کا وزیراعظم بن گیا، لوگوں کی سوچ اور ووٹ کی توہین کی گئی، اس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔

(جاری ہے)

پی پی رہنما نے کہا کہ ملک میں 40 سال ڈکٹیٹر رہے اور آج بھی مجرم سیاستدان ہے جس نے آئین دیا، ادارے بنائے اس کے احتساب کی باتیں ہورہی ہیں۔

انہوں نے کہاکہ آج پارلیمنٹ میں ایسی زبان استعمال کی جاتی ہے جو سن کر شرم آتی ہے، ہم نے کبھی پارلیمنٹ میں ایسی گفتگو نہیں سنی، آپ حکومت چلائیں اپوزیشن آپ کے معاملات میں مداخلت نہیں کریگی، موجودہ پارلیمنٹ ابھی تک کوئی قانون سازی نہیں کرسکی۔ انہوںنے کہا کہ تنقید کرنا اپوزیشن کا کام ہے، اپوزیشن تنقید نہیں کرے گی تو حکومت کیسے صحیح کام کریگی ۔

انہوںنے کہا کہ وزیراعظم ہائوس میں رہنا یا نہ رہنا، دال کھانا یا سبزی کھانا، اس سے پیسے نہیں بچیں گے۔سید خورشید شاہ نے کہاکہ ہم نے چاروں صوبوں کی منظوری سے این ایف سی ایوارڈ بنایا، آج این ایف سی ایوارڈ کو ختم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، 18 ویں ترمیم صوبوں کیحقوق کی حفاظت کرتی ہے، وقت کی ضرورت ہے کہ ملک کی فیڈریشن مضبوط ہو، فیڈریشن جب مضبوط ہوگی جب صوبوں کو حقوق ملیں گے۔