امن اور بین المذاہب ہم آہنگی وقت کی اہم ضرورت ہے ،مقررین

تمام پاکستانیوں کو متحد ہوکر ملک میں امن و امان کے قیام ،بھائی چارے کے فروغ میں اپنا کردار ادا کر نا چاہیے

ہفتہ 17 نومبر 2018 18:20

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 نومبر2018ء) امن پکارفائونڈیشن کے زیر اہتمام برداشت کے عالمی دن کے حوالے سے’’اقلیتیں اور آزادی رائے اظہار‘‘کے مو ضو ع پر سیمینار کا انعقاد کیا گیا ۔ سیمینار کی صدارت نیشنل ڈائریکٹر کلاس این جی او جوزف فرانسس نے کی جبکہ معروف سماجی رہنما فاروق طارق، سیدہ دیپ(انسٹیٹیوٹ آف پِیس اینڈ سیکولر سٹڈیز)، پیٹر جیکب (سنٹر فار سوشل جسٹس) ،ردیش سنگھ (ڈائریکٹرنیشنل کونسل فار مینا ر ٹی ر ا ئٹس ،پیر مدثر شاہ وائس چیئرمین یونیورسل صوفی کونسل ،امتیاز الحق (نائب صدربرابری پارٹی )، معروف گلوکارہ رابی پیرزادہ اور صدر امن پکار فائونڈیشن آصفہ شیخ نے شرکت کی ۔

سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے فاروق طارق نے کہا کہ ---- پاکستان کو در پیش معاشرتی مسائل کے حل کیلئے بین المذاہب ہم آہنگی کا فروغ وقت کی اہم ترین ضرورت ہے ۔

(جاری ہے)

ایک دوسرے کی رسومات اور مذہبی عقائد کا احترام معاشرے میں برداشت کی راہوں کو ہموار کرتا ہے۔ سردار ردیش سنگھ نے کہا کہ پیغام محبت کے بغیر کسی بھی مذہب کی تعلیمات نامکمل ہیں۔ پیرمدثر شاہ نے کہا کہ کسی بھی مذہبی گروہ سے تعلق سے پہلے تمام لوگوں میں جو چیز مشترک ہے وہ انسانیت ہے کہ ہم مختلف مذاہب کے درمیان باہمی بھا ئی چار ے کی فضا ہونی چا ہیے ۔

سیدہ دیپ نے کہا کہ بین المذاہب راواداری کا جو سفر شروع کیا ہے یہ رکنا نہیں چاہیے جاری رہنا چاہیے۔ پیٹر جیکب نے کہا کہ اس طرز کی سرگرمیوں کے انعقاد سے نوجوانوں کو دیگر مذاہب کے حوالے سے آگاہی ملتی ہے۔ رابی پیرزادہ نے کہا کہ تمام پاکستانیوں کو بلا تفریق متحد ہوکر ملک میں امن و امان کے قیام اور بھائی چارے کے فروغ میں اپنا کردار ادا کر نا چاہیے تاکہ ملک امن کا گہوارہ بن سکے ۔ سیمینار میں پاکستان میں بسنے والے مسلمان،سکھ،مسیحی اور ہندو برادریوں سے تعلق رکھنے والے دانشور، صحافی، وکلا، اسا تذ ہ،طلبہ و طالبات ،علما کرام اور دیگر مذہبی شخصیا ت نے کثیر تعداد میں شرکت کی اور ایک دوسرے کو امن ،برداشت اور خیر سگالی کا پیغام دیا۔