وزیر خزانہ اسد عمر کی زیر صدارت ’’نیشنل فنانشنل انکلوژن سٹریٹجی اور مالی سیکٹر سے متعلق اقتصادی ایڈوائزری کونسل کے ذیلی گروپس کا اجلاس

ہفتہ 17 نومبر 2018 18:48

وزیر خزانہ اسد عمر کی زیر صدارت ’’نیشنل فنانشنل انکلوژن سٹریٹجی اور ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 نومبر2018ء) وزیر خزانہ اسد عمر کی زیر صدارت ’’نیشنل فنانشنل انکلوژن سٹریٹجی (این ایف آئی ایس) اور مالی سیکٹر سے متعلق اقتصادی ایڈوائزری کونسل کے ذیلی گروپس کا اجلاس ہفتہ کو وزارت خزانہ میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں تمام بڑے سٹیک ہولڈرز، وزارت خزانہ، سٹیٹ بینک آف پاکستان، ایف بی آر اور سیکورٹی ایکس چینج کمیشن پاکستان (ایس ای سی پی) سے ذیلی گروپ کے ارکان نے شرکت کی۔

گورنر سٹیٹ بینک طارق باجوہ نے پاکستان میں مالی خدمات تک معیاری رسائی میں بہتری کی غرض سے قومی مالی شمولیتی سٹریٹجی پیش کی۔ انہوں نے آئندہ دس سالوں میں اہداف کے حصول کی غرض سے مختلف سطح پر اٹھائے جانے والے پالیسی اقدامات سے آگاہ کیا۔

(جاری ہے)

اجلاس کے دوران وسیع پیمانے پر صارفین، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار اور ملک بھر میں ابھرتی ہوئے کاروباری اداروں تک رسائی کے لئے مالی خدمات کی ڈیجیٹلائزیشن سے متعلق امور زیر بحث لائے گئے۔

وزیر خزانہ نے مالی شمولیتی سٹریٹجی کو سراہا اور مقررہ وقت کے اندر مطلوبہ مقاصد اور اہداف کے حصول پر زور دیا۔ مالی پالیسی کے ذریعے گروپ کے اجلاس میں ایف بی آر کے نمائندوں نے پاکستان میں ٹیکس ایڈمنسٹریشن سسٹم اور ٹیکس پالیسی کی ایڈہاک ازم کو درپیش مسائل سے متعلق پریزنٹیشن دی اور یہ بات نوٹ کی گئی کہ یہ مسائل ٹیکسوں کے حصول میں کمی کا باعث بنتے ہیں۔

ذیلی گروپس نے ٹیکسوں کے حصول میں اضافے کے لئے دو اہم شعبوں ٹیکس ایڈمنسٹریشن اور ٹیکس پالیسی میں اقدامات کے لئے سفارشات پیش کیں۔ یہ بات نوٹ کی گئی کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی سے زیادہ لوگوں کو ٹیکس کے دائرہ کار میں لایا جا سکتا ہے اور اس سے ٹیکس چوروں کی نشاندہی بھی کی جا سکتی ہے۔ دوہرے ٹیکس کے واقعات سے بچنے کے لئے وفاقی حکومت اور صوبائی حکومتوں کے مابین قریبی تعاون کی ضرورت پر زور دیا گیا۔ وفاقی وزیر نے ذیلی گروپس اور سینئر ایف بی آر کے افسران کے کام کو سراہا۔