عدالت نے سانحہ 12 مئی کے مقدمات کی سماعت 12 دسمبر تک ملتوی کرتے ہوئے فرد جرم کی کارروائی موخر کردی

ہفتہ 17 نومبر 2018 18:52

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 نومبر2018ء) انسداد دہشت گردی کی عدالت نے سانحہ 12 مئی کے مقدمات کی سماعت 12 دسمبر تک ملتوی کرتے ہوئے فرد جرم کی کارروائی موخر کردی ہے ۔ہفتہ کو سانحہ 12مئی کے دو مقامات کی سماعت انسداد دہشت گردی عدالت میں ہوئی جہاں مئیر کراچی وسیم اختر سمیت 20ملزمان عدالت میں پیش ہوئے تاہم ملزم ذوالفقار کی عدم پیشی کی باعث ملزمان پر فرد جرم عائد نہ ہوسکی ملزم کے وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ملزم ذوالفقار امراض قلب کے ادارے میں زیر علاج ہے،ملزم اسپتال میں زیر علاج ہے پیش نہیں کیا جاسکتاعدالت نے سماعت 12دسمبر تک ملتوی کردی،آئندہ سماعت پر ملزمان پر فرد جرم عائد کئے جانے کا امکان ہے،جبکہ ایم کیوایم کے ملزم 4کارکنوں نے عدالت پرعدم اعتماد کی درخواست دائر کی جس میں کہا گیا کہ ہمیں آپ سے انصاف کی توقع نہیں ۔

(جاری ہے)

فرحت اللہ،زاکر،ظفر اور عباس کی جانب سے دائر کی گئی درخواست انسداددہشت گردی کورٹ نے مستردکرتے ہوئے کہا کہ اگرعدالت پراعتماد نہیں تو ہائیکورٹ سے رجوع کریں۔ سماعت کے بعد میڈیاسے بات چیت کرتے ہوئے وسیم اختر کا کہنا تھا کہ کے ایم سی نے انکروچمنٹ کے خلاف کارروائی پہلے بھی کی لیکن کامیابی نہیں ہوئی،میں نے سپریم کورٹ سے کہا تمام اسٹیک ہولڈر سے مل کر معاملات حل کرنا ہون گے،لوگ رضاکارانہ طور پر خود انکروچمنٹ ختم کر رہے ہیں،فٹ پاتھ لوگوں کے چلنے کے لئے ہوتا ہے تجاوزات کے لئے نہیں،کراچی میں جس کا جو دل چاہتا ہے وہ کرتا ہے،یہ ٹرینڈ بن گیا ہے کراچی فری فار آل ،سپریم کورٹ نے اپنے حکم نامہ میں ماڈل کے طور پر صدر، ایمپریس مارکٹ کا علاقہ صاف کرنے کو کہا، کے ایم سی اپنی حدود میں تجاوزات کے خلاف آپریشن کا دائرہ کار بڑھائے گی،شہر میں انکروچمنٹ پھر سے شروع ہوئی تو وہاں کا انکروچمنٹ افسر اس کا ذمہ دار ہوگا،ہم نے کنٹونمنٹ کے علاقے میں بھی انکروچمنٹ ختم کی ہے،سپریم کورٹ نے کنٹونمنٹ کو آرڈر کیا کہ مئیر کراچی کے ساتھ مل کر انکروچمنٹ ہٹائیں،چیف جسٹس کی تبدیلی کے بعد بھی انکروچمنٹ کے حوالے سے عدالتی حکم برقرار رہے گا