تحفظ ناموس رسالت کے قانون میں کوئی تبدیلی نہیںکی جارہی‘صدر مملکت عارف علوی

ْحکومت ناموس رسالت کے تحفظ کی ذمہ دارہے ،اسرائیل کو تسلیم کرنے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں اسوہ حسنہ اور سیرت نبیؐ کے مطابق حقوق العباد کی ادائیگی معاشرتی امن کی ضامن ہے ‘گورنر ہائوس میں وفد سے گفتگو

ہفتہ 17 نومبر 2018 19:12

تحفظ ناموس رسالت کے قانون میں کوئی تبدیلی نہیںکی جارہی‘صدر مملکت عارف ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 نومبر2018ء) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی سے مختلف مکتہ فکر کے پنجاب بھر کے نمائندہ علماء کرام نے علامہ محمد ایوب صفدر کی سربراہی میں گورنر ہاوس میں ملاقات کی ۔ صدر مملکت نے علما ء کرام کے وفد سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت تحفظ ناموس رسالت کی ذمہ داری بخوبی احسن انجام دینے کے لیے پر عزم ہے ۔

حکومت تحفظ ناموس رسالت کے قانون خصوصاً 295Cمیں کسی قسم کی ترمیم کا کوئی ارادہ نہیں رکھتی ۔ تاہم اس شق کے غلط استعمال کے سد باب کے لیے علما اکرام سے رہنمائی لی جائے گی تاکہ معاشرتی بگاڑ کو روکا جا سکے ۔ کچھ عناصر تحفظ ناموس رسالت کے نام پر سرکاری املاک کو نقصان اور لوگوں کے لیے مشکلات پیدا کر تے ہیں جو کہ اسلام کے پُر امن پیغام اور سیرت نبیؐ کی سراسر نفی ہے صدرمملکت نے یہ واضح کیا کہ حکومت پاکستان کے پاس اسرائیل کو تسلیم کرنے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں ۔

(جاری ہے)

اسرائیل کے بارے میں پاکستان مسلم اُمہ کے موقف سے متفق ہے۔ صدر مملکت نے اس موقع پر اسلام کی حقیقی تعلیمات کو اجا گر کرنے پر زور دیا جو اخوت ،بھائی چارے، معاشرتی امن اور حقوق العباد کی با احسن انجام دہی کی ضامن ہے صدر مملکت نے علماکرام سے ممبر مسجد سے اسلام کا روادری محبت ہم اہنگی اور امن کا پیغام عوام کے ہر طبقہ میں موثر انداز میں پہنچانے کے لیے کہا۔

صدر مملکت نے علماء کرام کو یقین دہانی کرائی کہ مدارس اور مساجد کی رجسٹریشن کے عمل کو پورا کرنے کے لیے تمام مسائل کو دور کیا جائے گا تاکہ مدارس اور مساجد کی رجسٹریشن کو قانون کے مطابق پورا کیا جا سکے۔ اسکے علاوہ سرکاری زکوة و عشر کمیٹیوں میںجید علما ء کرام کی نمائند گی کویقینی بنانے کے لیے حکومت اقدامات کرئے گی۔اس موقع پر گورنر پنجاب نے بھی علماء کرام سے کہا کہ حکومت ناموس رسالت کی محافظ ہے اور کسی بھی عہدے سے بڑھ کر اسکی حفاظت کی جائے گی ۔

حکومت اسرائیل کو تسلیم کرنے پر غور نہیں کر رہی ۔گورنر پنجاب نے کہا کہ مولانا سمیع الحق کی شہادت حکومت اور قوم کے لیے باعث تشویش ہے ۔ حکومت اس واقع کے ذمہ داروں کو کیفرکردار تک پہنچائے گی ۔ علما ء کرام نے حکومت کو معاشرتی امن میں اپنا کردار ادا کرنے اور حکومت کے اچھے اقدامات کی بھر پور حمایت کرنے کی یقین دہانی کرائی علماء کرام نے پاکستان کو اسلامی فلاحی ریاست بنانے کے لیے حکومت کے ساتھ مکمل تعاون کا اعلان کیا۔