مسرت عالم کو ایک بار پھر کالے قانون کے تحت نظربند کرنا انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے‘بار ایسوسی ایشن

ہفتہ 17 نومبر 2018 20:00

سری نگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 نومبر2018ء) مقبوضہ کشمیر میںہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے سینئر حریت رہنما مسرت عالم بٹ کو ایک بار پھر کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت نظربند کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی قراردیا ہے۔کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق ایسوسی ایشن کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں افسوس کا اظہار کیاکہ مسرت عالم بٹ کو بغیر کسی ثبوت کے ایک بارپھر نظربند کیاگیاجو اختیارات کا ناجائز استعمال ہے۔

ترجمان نے 15کشمیریوں کو کٹھوعہ جیل سے بھارتی ریاست ہریانہ کی کرنالہ جیل منتقل کرنے کی بھی مذمت کی۔ ترجمان نے دختران ملت کی سربراہ آسیہ اندرابی اور ان کی ساتھیوں فہمیدہ صوفی اور ناہیدہ نصرین کے خلاف فرد جرم عائد کرنے کی مذمت کرتے ہوئے اسے انتقامی کارروائی قراردیا۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ تینوں خواتین بے گناہ ہیں لیکن انہیں نئی دہلی کی تہاڑ جیل میں ہائی سکیورٹی وارڈ میں نظربند کیا گیا ہے۔

ادھرجموںو کشمیر ایمپلائز موومنٹ کے چیئرمین محمد شفیع لون نے کہا ہے کہ انتخابات حق خود ارادیت کا نعم البدل نہیں ہوسکتے اور کشمیری عوام نے بھارت کے نام نہاد انتخابات کو ہمیشہ مسترد کیا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ بھارت ان انتخابات کو اپنے مذموم مقاصد کے لیے استعمال کرتا رہا ہے۔انہوں نے کہاکہ بھارت کشمیریوں کی حق پر مبنی جدوجہد کو طاقت کے ذریعے دبانے کی پالیسی پرعمل پیرا ہے۔

انہوں نے ایمنسٹی انٹرنیشنل سمیت انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں اور اقوام متحدہ سے اپیل کی کہ وہ کشمیری عوام پر بھارتی مظالم کو روکنے اور مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قرار دادوں اورکشمیریوں کی خواہشات کے مطابق حل کرانے کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔دریں اثناء جموںوکشمیر سالویشن مومنٹ نے کہاہے کہ قابض انتظامیہ نے اس کے چیئرمین ظفر اکبربٹ کو گھر میں نظربند کردیا ہے۔

سالویشن مومنٹ کے ترجمان نے سرینگر میں ایک بیان میں کہاکہ بھارتی پولیس کا ایک دستہ آج صبح ظفراکبر بٹ کے گھر پہنچا اور ان کو بتایا کہ وہ نظربند ہیں۔ ترجمان نے اس اقدام کی مذمت کرتے ہوئے اسے سیاسی انتقام قراردیا۔ انہوں نے کہاکہ ظفراکبر بٹ کی مسلسل نظربندی سے ان کی سیاسی وسماجی سرگرمیاں متاثر ہوئی ہیں۔