حکومت تحفظ ناموس رسالت ؐ کی ذمہ داری بخوبی انجام دینے کے لئے پرعزم ہے،

حکومت تحفظ ناموس رسالتؐ کے قانون خصوصاً 295C میں کسی قسم کی ترمیم کا کوئی ارادہ نہیں رکھتی،کچھ عناصر تحفظ ناموس رسال کے نام پر سرکاری املاک کو نقصان اور لوگوں کے لئے مشکلات پیدا کرتے ہیں جو اسلام کے پر امن پیغام اور سیرت نبی ؐ کی سراسر نفی ہے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی مختلف مکتبہ فکر کے نمائندہ علماء وفد سے بات چیت

ہفتہ 17 نومبر 2018 21:14

حکومت تحفظ ناموس رسالت ؐ کی ذمہ داری بخوبی انجام دینے کے لئے پرعزم ہے،
لاہور ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 نومبر2018ء) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ حکومت تحفظ ناموس رسالت ؐ کی ذمہ داری بخوبی انجام دینے کے لئے پرعزم ہے، حکومت تحفظ ناموس رسالتؐ کے قانون خصوصاً 295C میں کسی قسم کی ترمیم کا کوئی ارادہ نہیں رکھتی۔ تاہم اس شق کے غلط استعمال کے سد باب کے لئے علماء کرام سے رہنمائی لی جائے گی تاکہ معاشرتی بگاڑ کو روکا جا سکے۔

کچھ عناصر تحفظ ناموس رسال کے نام پر سرکاری املاک کو نقصان اور لوگوں کے لئے مشکلات پیدا کرتے ہیں جو کہ اسلام کے پر امن پیغام اور سیرت نبی ؐ کی سراسر نفی ہے۔یہ باتیں انہوں نے علامہ محمد ایوب صفدر کی سربراہی میں پنجاب بھر کے مختلف مکتبہ فکر کے نمائندہ علماء وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کہیں،جنہوں نے ہفتہ کو گورنر ہائوس لاہور میں ان سے ملاقات کی۔

(جاری ہے)

صدر مملکت نے علماء کرام کے وفد سے خطاب کرتے ہوئے واضح کیا کہ حکومت پاکستان کے پاس اسرائیل کو تسلیم کرنے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں، اسرائیل کے بارے میں پاکستان مسلم امہ کے موقف سے متفق ہے۔ صدر مملکت نے اس موقع پر اسلام کی حقیقی تعلیمات کو اجاگر کرنے پر زور دیا جو اخوت، بھائی چارے، معاشرتی امن اور حقوق العباد کی با احسن انجام دہی کی ضامن ہے۔

صدر مملکت نے علماء کرام سے ممبر مسجد سے اسلام کا رواداری، محبت، ہم آہنگی اور امن کا پیغام عوام کے ہر طبقہ میں موثر انداز میں پہنچانے کے لئے کہا۔ صدر مملکت نے علماء کرام کو یقین دہانی کرائی کہ مدارس اور مساجد کی رجسٹریشن کے عمل کو پورا کرنے کے لئے تمام مسائل کو دور کیا جائے گا تاکہ مدارس اور مساجد کی رجسٹریشن کو قانون کے مطابق پورا کیا جا سکے۔

اس کے علاوہ سرکاری زکوة و عشر کمیٹیوں میں جید علماء کرام کی نمائندگی کو یقینی بنانے کے لئے حکومت اقدامات کرے گی۔ اس موقع پر گورنر پنجاب نے بھی علماء کرام سے کہا کہ حکومت ناموس رسالت ؐ کی محافظ ہے اور کسی بھی عہدے سے بڑھ کر اس کی حفاظت کی جائے گی۔ حکومت اسرائیل کو تسلیم کرنے پر غور نہیں کر رہی۔ گورنر پنجاب نے کہا کہ مولانا سمیع الحق کی شہادت حکومت اور عوام کے لئے باعث تشویش ہے۔ حکومت اس واقعہ کے ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچائے گی۔ علماء کرام نے حکومت کو معاشرتی امن میں اپنا کردار ادا کرنے اور حکومت کے اچھے اقدامات کی بھرپور حمایت کی یقین دہانی کرائی۔ علماء کرام نے پاکستان کو اسلامی فلاحی ریاست بنانے کے لئے حکومت کے ساتھ مکمل تعاون کا اعلان کیا۔