سانحہ ماڈل ٹائون کے منصوبہ ساز شریف برادران اور ان کے حواری ہیں‘ڈاکٹر طاہرالقادری

ریاستی ظلم کا انصاف کی شکل میں ازالہ کرنا ریاست کی ہی ذمہ داری ہے،کسی کارکن نے پولیس پر حملہ نہیں کیا‘سربراہ عوامی تحریک

ہفتہ 17 نومبر 2018 22:47

سانحہ ماڈل ٹائون کے منصوبہ ساز شریف برادران اور ان کے حواری ہیں‘ڈاکٹر ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 نومبر2018ء) قائد تحریک منہاج القرآن سربراہ پی اے ٹی ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ ریاستی ظلم کا انصاف کی شکل میں ازالہ کرنا ریاست کی ہی ذمہ داری ہے،ہمارے کارکنوں کے خلاف پولیس کی بربریت یکطرفہ تھی،اس قتل عام کے منصوبہ سازشریف برادران تھے، 100 لوگوں کو گولیاں ماری گئیں، 14 کو شہید کیا گیا،کئی زخمی عمر بھر کیلئے معذور ہو گئے،شہداء کے ورثاء کو انصاف کی فراہمی کیلئے نئی جے آئی ٹی کی تشکیل ناگزیر ہے، تنزیلہ امجد شہید کی بیٹی بسمہ نے نئی جے آئی ٹی کیلئے چیف جسٹس سپریم کورٹ کو درخواست دی تھی جس پر میں نے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں جا کر خود دلائل دئیے، میڈیا کے ذریعے معلوم ہوا کہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر دی جانے والی اس درخواست پر 19 جون کو سماعت ہورہی ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے سانحہ ماڈل ٹائون کے زخمی و چشم دید گواہان سے خصوصی ملاقات کے دوران کیا، ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ بین الاقوامی توجہ کے حامل سانحہ ماڈل ٹائون کی آج کے دن تک کوئی غیر جانبدار تحقیق نہیں ہوئی، سانحہ کے بعد شہباز حکومت نے کارکنوں کے خلاف کریک ڈائون کیا، کارکنوں کو گھروں سے اٹھایا گیا، اس قدر خوف و ہراس پھیلایا گیا کہ کئی ہفتے کارکن اپنے گھروں میں نہیں جا سکے، اسی دوران شہباز حکومت نے اپنی مرضی کی جے آئی ٹی بنا کر مرضی کی رپورٹ مکمل کر لی،پولیس والوں کی بربریت کی تحقیقات کیلئے کمیٹی بھی پولیس افسروں پر بنائی گئی،انصاف کیسے ہو سکتا تھا انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ سانحہ کے چشم دید گواہان اور زخمیوں کے بیانات صفحہ مثل پر آنا انصاف کی فراہمی کا ناگزیر تقاضا ہے، فیئر تفتیش سے ہی فیئر ٹرائل کے آئینی تقاضے پورے ہونگے۔

(جاری ہے)

سانحہ کے ماسٹر مائنڈز کی طلبی کیلئے ٹرائل کورٹ سے لے کر سپریم کورٹ تک قانونی جہدوجہد کررہے ہیں،ڈاکٹر طاہرالقادری نے مزید کہا کہ شریف برادران اور حواریوں کو طلب نہ کرنے کے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل کی تھی جو سنی تو گئی مگر اس پر کوئی نئی تاریخ نہیں ملی ۔انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹائون کی گواہ کروڑوں آنکھیں ہیں جنہوں نے بربریت اور قتل عام کے جملہ مناظر براہ راست قومی میڈیا پر دیکھے، یہ ظلم رات کے اندھیرے میں نہیں دن کی روشنی میں ہوا مگر چار سال گزر جانے کے بعد بھی انصاف نہیں ملا۔