طالبان کے افغان پولیس چیک پوسٹ پر حملہ،جھڑپوں میں پانچ افسر ہلاک

ایک گھنٹے تک جاری فائرنگ کے تبادلے میں متعددجنگجوبھی ہلاک،طالبان ایک افسرکو اغواء کر کے ساتھ لے گئے

اتوار 18 نومبر 2018 11:10

کابل (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 نومبر2018ء) افغانستان کے شمال مغربی صوبے بادغیس میں طالبان مزاحمت کاروں کے ایک چیک پوائنٹ پر حملے میں پانچ پولیس افسر ہلاک ہوگئے ۔حملے میں تین پولیس اہلکار زخمی بھی ہوئے اور ایک افسر کو حملہ آور اغوا کرکے ساتھ لے گئے ، طالبان کے چیک پوائنٹ پر حملے کے بعد ان کا پولیس کے ساتھ کوئی ایک گھنٹے تک فائرنگ کا تبادلہ ہوا اور اس میں طالبان کا بھی جانی نقصان ہوا لیکن انہیں ہلاک افرادکی تعداد کا فی الحال علم نہیں ہوسکا ،ادھر طالبان نے قدیس میں پولیس کے چیک پوائنٹ پر حملے کی ذمے داری قبول کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ انھوں نے وہاں سے اسلحہ اور گولہ بارود بھی اپنے قبضے میں لے لیا ہے۔

افغان میڈیا کے مطابق بادغیس کی صوبائی کونسل کے سربراہ عبدالعزیز بیگ نے بتایا کہ طالبان نے ضلع قدیس میں ایک چیک پوائنٹ پر حملہ کیا اس میں تین پولیس اہلکار زخمی بھی ہوئے اور ایک افسر کو حملہ آور اغوا کرکے ساتھ لے گئے ۔

(جاری ہے)

انھوں نے مزید بتایا کہ طالبان کے چیک پوائنٹ پر حملے کے بعد ان کا پولیس کے ساتھ کوئی ایک گھنٹے تک فائرنگ کا تبادلہ ہوا اور اس میں طالبان کا بھی جانی نقصان ہوا لیکن انہیں ہلاک افرادکی تعداد کا فی الحال علم نہیں ہوسکا ،ادھر اتوار کو جاری کیے گئے اپنے ایک بیان میں طالبان نے ایک بیان میں قدیس میں پولیس کے چیک پوائنٹ پر حملے کی ذمے داری قبول کرلی اور کہا کہ انھوں نے وہاں سے اسلحہ اور گولہ بارود بھی اپنے قبضے میں لے لیا ہے۔

مغربی ذرائع ابلاغ کی اطلاعات اور امریکی حکام کے مطابق طالبان نے حالیہ برسوں کے دوران میں افغانستان کے قریباً نصف حصے پر عملاً کنٹرول حاصل کرلیا ہے اور انھوں نے افغان سکیورٹی فورسز پر حملے تیز کررکھے ہیں۔