نقصان کرنے والے اداروں کی بحالی کے بجائے فروخت کر دیا جائے‘ڈاکٹر مرتضیٰ مغل

کئی حکومتوں نے ناکام اداروں کی بحالی پر کھربوں روپے گنوائے ‘ناکام تجربہ دہرانالنگڑے گھوڑے پر شرط لگانے کے مترادف ہے‘صدرپاکستان اکانومی واچ

اتوار 18 نومبر 2018 12:00

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 نومبر2018ء) پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے سالانہ اربوں روپے کا نقصان کرنے والے اداروں کی بحالی کے بجائے انھیں فروخت کر دیا جائے۔کئی حکومتوں نے ان ناکام اداروں کی بحالی کی کوششوں میں کھربوں روپے گنوائے ہیں اس لئے کامیاب نہ ہونے والے تجربہ نہ دہرایا جائے۔ ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ دو سو سے زیادہ سرکاری کارپوریشنوں میں سے صرف چند منافع بخش ہیں جبکہ باقی سالانہ جی ڈی پی کے چار فیصد کے برابر نقصان کر رہی ہیں۔

حکومت کی مالی حالت پتلی ہے اس لئے ان سفید ہاتھوں پر مزید سرمایہ کاری ملک و قوم کے مفاد کے خلاف اور مردہ گھوڑے پر شرط لگانے کے مترادف ہے۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ سٹیٹ بینک، او جی ڈی سی، نیشنل بینک، پی پی ایل، پی ایس او اور پارکو وغیرہ کے علاوہ تمام محکمے کرپٹ انتظامیہ، سست ملازمین اور سیاسی مداخلت کی وجہ سے سرکاری یتیم جانے بن چکے ہیں ۔پی آئی اے نے حکومت کی کمر توڑ دی ہے جبکہ ریلوے کو بد انتظامی کی وجہ سے سالانہ چالیس ارب روپے درکار ہوتے ہیں۔عوام کے خون پر پلنے والی ان جونکوں کو بیل آوٹ پیکجوں سے کوئی فائدہ نہیں ہوتا اور مکمل مالی تعمیر نو کی گنجائش نہیں ہے۔ناکام اداروں کو ہولڈنگ کمپنی اور ویلتھ فیڈ کی مدد سے بحال کرنے کی امید رکھنا خود فریبی ہے۔