میٹرک اور انٹر کے آرٹس، سائنس اور کمپیوٹر سائنس امتحانات کے حالیہ نتائج میں پہلے تین پوزیشن حاصل کرنیوالوں کے انعامات

اتوار 18 نومبر 2018 18:10

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 نومبر2018ء) خیبر پختونخواکے وزیر زراعت ،لائیو سٹاک اورفشریز محب اللہ خان ، چیئرمین ڈیڈیک سوات فضل حکیم خان اور ایم پی اے عزیزاللہ گران نے سوات بورڈ کے محمود خان آڈیٹوریم میں منعقدہ ایک پروقار تقریب میں ان ذہین طلبہ و طالبات کو پرکشش نقد انعامات اور تمغے دئیے جنہوں نے میٹرک اور انٹر کے آرٹس، سائنس اور کمپیوٹر سائنس امتحانات کے حالیہ نتائج میں پہلے تین پوزیشن حاصل کئے ہیں محب اللہ خان نے میٹرک اور انٹر کے پری میڈیکل و انجینئرنگ گروپس، فضل حکیم خان نے کمپیوٹر سائنس گروپ اور عزیزاللہ گران نے آرٹس گروپ میں اول، دوئم اور سوئم آنے والے طالبعلموں کو بالترتیب سونے، چاندی اور کانسی کے تمغوں کے ساتھ ساتھ پچاس، پینتالیس اور چالیس ہزار روپے کے نقد انعامات دئیے چیئرمین بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن سوات پروفیسر تسبیح اللہ، بورڈ کے کنٹرولر امتحانات عمر حسین اور دیگر اعلیٰ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے اور انہیں بورڈ کی کارکردگی، تازہ پیشرفت اور آئندہ لائحہ عمل سے تفصیلی اگاہ کیا جبکہ مہمان خصوصی و مہمانان اعزاز نے بورڈ کی عمارت میں وزیراعلیٰ سے منسوب نوتعمیر شدہ محمود خان آڈیٹوریم اور سیدو کانفرنس ہال کا افتتاح بھی کیا اس موقع پر خطاب میں تینوں مہمانان نے واضح کیا کہ انکی حکومت نے صوبے میںشروع دن سے تعلیمی ایمرجنسی نافذ کرکے اسے ترجیح نمبر ایک بنایا جس کا اندازہ اس حقیقت سے بخوبی لگایا جا سکتا ہے کہ حکومت کے ابتدائی سال میں صوبے کے 404ارب روپے کے بجٹ میں شعبہ تعلیم کیلئے 130ارب روپے کے خطیر فنڈز مختص کئے گئے جبکہ ترجیح نمبر دوئم شعبہ صحت کے سوا محدود وسائل کے پیش نظر دیگر تمام محکموں کے فنڈز کئی گنا کم رہے حتیٰ کہ ایک درجن سے زائد شعبوں کے حامل زراعت جیسے اہم ترین محکمے کے فنڈز کبھی دو ارب روپے سے نہ بڑھ سکے انہوںنے بورڈ کے امتحانی اور انتظامی معاملات کو شفاف و فعال بنانے اور ماضی کی تمام خرابیوں کو دور کرنے پر بورڈ کے چئیرمین اور دیگر عملے کی حسن کارکردگی کو سراہا اور تمام بورڈ ملازمین کیلئے ایک مہینے کی تنخواہ کے برابر اعزازئیے کی فوری ادائیگی کا اعلان کیا انہوں نے واضح کیا کہ ہماری حکومت اداروں سے کرپشن، سفارش، اقرباء پروری اور سیاسی مداخلت کے خاتمے کے علاوہ سزا جزا کی پالیسی پر عمل پیرا ہے اسلئے بہتر کام پر انعام ملے گا جبکہ ناقص کارکردگی کے حامل ملازمین کی بلاامتیاز سرزنش کی جائے گی یہی وجہ ہے کہ ماضی میں بیرن ملک بیٹھ کر حکومت سے بھی دوہری تنخواہیں وصول کرنے والے اساتذہ اور ڈاکٹروں کے وارے نیارے اب ختم ہو چکے اور ہر ادارے میں حاضری کے علاوہ میرٹ، انصاف اور قانون کی بالادستی یقینی بنا دی گئی ہے انہوںنے یہ بھی واضح کیا کہ حکومت کے 100روزہ پلان کی تکمیل پر اداروں کی سمت اور اہداف مقرر کر دئیے گئے ہیں اور اب ماضی کے حکمرانوں کے پانچ سالہ کرپشن کی بجائے پنجسالہ ترقی کا نیا دور شروع ہونے کو ہے جس کا مقصد اہل پاکستان کو عظیم قوم بنانا ہے چئیرمین سوات بورڈ نے سوات میں عنقریب آل پاکستان ایجوکیشن کانفرنس کے انعقاد کا عندیہ دیتے ہوئے وفاقی اور صوبائی حکومت کی طرف سے اس ضمن میں تعاون کی درخواست کی۔