Live Updates

دبئی میں عمران خان کا بے نامی پیسہ ہے ‘مشاہد اللہ کا دعویٰ

نیب اصل کارکردگی دکھائے تو موجودہ کابینہ کے 80فیصد ارکان جیل میں ہوں گے ‘نواز شریف پانامہ کیس میں آف شور کمپنی کی وجہ سے نااہل ہوگئے ‘حکومت اپنے لوگوں کی دبئی میں15ارب کی جائیدادیں کبھی واپس نہیں لائے گی‘فواد چوہدری اپوزیشن پر تنقید کرتا ہے تو وزیراعظم اسے ’شاباش ‘دیتے ہیں‘فیاض الحسن چوہان مناظرہ ہم سے نہیں بلکہ اداکارہ نرگس سے کریں ‘انٹرویو

اتوار 18 نومبر 2018 19:20

دبئی میں عمران خان کا بے نامی پیسہ ہے ‘مشاہد اللہ کا دعویٰ
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 نومبر2018ء) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما سینٹر مشاہد اللہ خان نے دعویٰ کیا ہے کہ دبئی میں عمران خان کا بے نامی پیسہ ہے ‘ نیب اصل کارکردگی دکھائے تو موجودہ کابینہ کے 80فیصد ارکان جیل میں ہوں گے ‘نواز شریف پانامہ کیس میں آف شور کمپنی کی وجہ سے نااہل ہوگئے ‘حکومت اپنے لوگوں کی دبئی میں15ارب کی جائیدادیں کبھی واپس نہیں لائے گی‘فواد چوہدری اپوزیشن پر تنقید کرتا ہے تو وزیراعظم اسے ’شاباش ‘دیتے ہیں‘فیاض الحسن چوہان مناظرہ ہم سے نہیں بلکہ اداکارہ نرگس سے کریں ۔

اتوار کو ان خیالات کا اظہار سینیٹر مشاہد اللہ خان نے ایک انٹرویو کے دوران کیا ۔انہوں نے کہا کہ دبئی میں علمیہ خان کا نہیں بلکہ عمران خان کا بے نامی پیسہ ہے ،نیب اگر صیح کارکردگی دکھائے تو کابینہ کے 80فیصد ارکان جیل میں ہوں،اپنے دور کے آڈٹ خود کرانے کے فارمولا کا اطلاق عمران خان خیبر پختونخوا میں بھی کریں۔

(جاری ہے)

مشاہد اللہ نے کہا کہ دبئی میں پیسہ علمیہ خان کا نہیں بلکہ وزیراعظم عمران خان کا ہے‘1970میں جو قیمتیں تھیں ان کی بنیاد میں یہ کاسٹنگ ہوئی اور علمیہ خان نے اس آف شور کمپنی کا پیسہ بطور جرمانہ اور ٹیکس فیڈرل بور ڈ آف ریونیو(ایف بی آر)اور فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی(ایف آئی ای)ادا کیا،آف شور کمپنی عمران خان کی بھی ہے اور ان کی ہمشیرہ علمیہ خان کی بھی ہے مگر نواز شریف پانامہ کیس میں آف شور کمپنی کی وجہ سے نااہل ہوگئے۔

انہوں نے کہا کہ قومی احتساب بیورو(نیب)اپنی کارکردگی صحیح طرح نہیں دکھا رہا،اگر وہ اپنی اصل کارکردگی دکھائے تو موجودہ کابینہ کے 80فیصد لوگ جیل میں ہوں گے،جن کے خلاف ریفرنسز ہیں وہ وزیراعظم اور وزیر ہیں ،جن کے خلاف صرف انکوئری چل رہی تھی وہ جیلوں میں پڑے ہوئے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ دبئی میں 15ارب کی سامنے آنے والی جائیداد حکومت اس لئے واپس نہیں لائے گی کیونکہ یہ ان کے اپنے لوگوں کی ہے،پاکستان کے سارے کرپٹ لوگوں عمران خان کی پارٹی میں شامل ہیں۔

مشاہد اللہ خان نے کہا کہ ایک آدمی پہلے خورشید شاہ کو برا بھلا کہتا ہے اس کے بعد مجھے اور پھر عثمان کاکڑ اور چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی سے الجھتا ہے‘قائد یوٹرن عمران خان ان کو ’’شاباش‘‘ کا پیغام بھیجتے ہیں جب وہ ہمیں گالیاں دیتا ہے ۔فیاض الحسن چوہان کے مناظرے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اس کے نام میں آخر میں ’ن‘آتا ہے اس لئے اس کے کوئی بات ہی نہیں کرنا چاہتا ،جب وہ پیدا ہی نہیں ہوا تھا میں 10بار جیل کاٹ چکا تھا ،اگر صوبائی وزیراطلاعات کو مناظرہ کرنا ہی ہے تو اسٹیج اداکارہ ’’نرگس‘‘سے کریں‘نرگس کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں مگر پھر بھی فیاض الحسن چوہان نے ان کا مذاق اڑایا اور کہا کہ میں ان کو میں نمازیں پڑھاوں گا اور حج کراوں گا ،سلام ہے اس خاتون کو جس نے 24گھنٹوں میں صوبائی وزیراطلاعات کو بیان واپس کرنے پر مجبور کیا۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات