کوئٹہ، بلوچستان کے ترقی امن وامان کی بحالی اور عوام کی خوشحالی کیلئے جدوجہد جاری رکھیں گے،میجر جنرل ندیم احمد انجم

سر حدوں کی حفاظت کے ساتھ شہری اصل سرمایہ ہے عوام کی حفاظت کیلئے سیکورٹی فورسز کوشاں ہے ملک دشمن عناصر کو معلوم ہے کہ سامنے نہیں لڑسکتے وہ چھپ کر پیچھے سے وار کرتے ہیں،آئی جی ایف سی بلوچستان

اتوار 18 نومبر 2018 19:30

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 نومبر2018ء) آئی جی ایف سی بلوچستان میجر جنرل ندیم احمد انجم نے کہا ہے کہ بلوچستان کے ترقی امن وامان کی بحالی اور عوام کی خوشحالی کیلئے جدوجہد جاری رکھیں گے سر حدوں کی حفاظت کے ساتھ شہری اصل سرمایہ ہے عوام کی حفاظت کیلئے سیکورٹی فورسز کوشاں ہے ملک دشمن عناصر کو معلوم ہے کہ سامنے نہیں لڑسکتے وہ چھپ کر پیچھے سے وار کرتے ہیں جنہیں جلد ناکامی ہوگی کول مائنز اور دیگر سرمایہ کاروں کی مکمل حفاظت اور ان کے مسائل حل کرنے کیلئے کوشش کی اور آنیوالی وقت میں یہ سلسلہ جاری رہے گا بلوچستان کے مختلف علاقوں میں 100تعلیمی ادارے اور سالانہ 180میڈیکل کیمپ کا انعقاد جبکہ 8ہزار طلباء کو سکالر شپ بھی فراہم کررہی ہے ،ان خیالات کا اظہار انہوں نے بلوچستان مائنز اونرز ایسوسی ایشن کی جانب سے ان کے اعزاز میں دئیے گئے ظہرانے کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا،تقریب سے ہرنائی کھوسٹ کول مائنز کے چیف ایگزیکٹیو سعید آغا،قبائلی رہنماء سردار باز محمد کاکڑ ،امجد خان ،انجمن تاجران کے صدر سید رحیم آغا ،صرافہ ایسوسی ایشن کے صدر محمد نعیم و دیگر نے بھی خطاب کیا ،جبکہ اس موقع پر ڈی آئی جی ایف سی بریگیڈئیر پرقان ، سابق صوبائی وزیرسردار یحییٰ خان ناصر، سردار علی احمد جو گیزئی،سابق سینیٹر سیف اللہ پراچہ،قبائلی رہنماء ملک امان اللہ کاکڑ ،ملک عبدالحئی کاکڑ،علاؤ الدین خان ہوتک،ملک اسرار ترین،ملک مہراللہ ترین ،رؤ ف درانی ،عباس ،ملک حسن ،حاجی بابو ،نعیم شہزاد ،داؤد صراف ،عثمان صراف ،نوابزادہ اسماعیل جوگیزئی و دیگر بھی موجود تھے، آئی جی ایف سی میجر جنرل ندیم احمد انجم کا کہنا تھا کہ میں توثیق کے ساتھ کہتا ہوں کہ ایف سی بلوچستان کا ہر سپاہی سے لیکر افیسر تک کی خواہش ہے کہ بلوچستان میں عوام سکون سے زندگی گزاریں اور عوامی حفاظت کیلئے اپنی جان دینے سے بھی گریز نہیں کرینگے انہوں نے کہاکہ ایک وقت تھا کہ کوئٹہ شہر میں خودکش حملہ آور نکل کر عوام کی زندگیوں سے کھیل رہے تھے لیکن ایف سی نے جانوں کا نذرانہ دیکر ایسے عناصر کی سازشیں ناکام بنادی انہوں نے کہاکہ دشمن ہمارے زندگیوں سے کھیل رہے تھے اور ملک کیخلاف طرح طرح پروپیگنڈے بھی کررہے تھے لیکن سیکورٹی فورسز اور دیگر ادارے عوام کے ساتھ ملکر ایسے عناصر کی کوشش ناکام بنادی اور حکومتی رٹ کو قائم کرنے کیلئے کامیاب ہو گئے انہوں نے کہاکہ اب بھی کچھ عناصر دل سے تسلیم کرتے ہیں کہ ہم لڑ نہیں سکتے لیکن بعض اوقات چھپ کر پیچھے سے وار کرتے ہیں اس پر قابو پانا بھی سیکورٹی اداروں کی کوشش ہے کہ جلد مزید رٹ بھی قائم کرکے عوام کو خوشحالی اور روزگار کے مواقع فراہم کرینگے انہوں نے کہاکہ ایف سی سرحدوں کی حفاظت شہریوں کی دیکھ بھال کے ساتھ ایسے علاقوں میں میڈیکل کیمپ کا انعقاد کیا ہے جس کیلئے حکومتی مشینری وہاں تک نہیں پہنچی ہم نے کیمپ کا انعقاد کرکے عوام کے مفت علاج و معالجہ اور ادویات فراہم کی ہے انہوں نے کہاکہ ہمیں بلوچستان کے سرمایہ کاروں اور خاص کر مائننگ سے تعلق رکھنے والے اونرز کے مسائل کے حوالے سے مکمل معلومات ہے اور آج جن مسائل خاص کر سڑکوں اور سیکورٹی کے حوالے سے ذکر کیا ان کے حل کیلئے ماضی کی طرح آنیوالی وقت میں بھی یہ سلسلہ جاری رہے گا انہوں نے کہاکہ ایف سی تعلیم کی بہتری کیلئے بھی کوشاں ہے اور اس وقت ہماری100کے قریب تعلیمی ادارے ،60میڈیکل سینٹرز ،سالانہ180فری میڈیکل کیمپ کا انعقادجبکہ 8ہزار طلباء کو سکالر شپس فراہم کررہی ہے جن میں ایسے طلباء بھی شامل ہے جو ملک سے باہر تعلیم حاصل کرتے ہیں اسی طرح بعض علاقوں میں راشن بھی تقسیم کررہی ہے ،انہوں نے کہاکہ ہماری خواہش ہے کہ بلوچستان کے عوام خوشحالی کی طرف گامزن ہو اور یہاں ہر طرف سرمایہ کاری شروع ہو کیونکہ جب تک سرمایہ کاری نہیں ہوگی اس وقت تک ہم ترقی کی راہ پر گامزن نہیں ہوسکتے ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر دیگر مقررین نے بلوچستان میں ایف سی اور خاص کر آئی جی ایف سی میجر جنرل ندیم احمد انجم کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہاکہ ایف سی نے جس طرح دہشتگردی کیخلاف جدوجہد کی اور حکومتی رٹ کو قائم کیا اس پر ہم انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں اور امید رکھتے ہیں کہ ایف سی بلوچستان مزید بھی بلوچستان کے ترقی امن وامان کی بحالی اور عوام کی خوشحالی کیلئے جدوجہد جاری رکھیں گے انہوں نے کہاکہ آئی جی ایف سی نے بلوچستان میں جو وقت گزارا اس پر ہم انہیں ہمیشہ یاد رکھیں گے اور ان کیلئے دعاگوں ہے کہ جہاں بھی اللہ ان کو کامیاب کریں اس موقع پر سعید آغا کی جانب سے آئی جی ایف سی کو پشتو اور بلوچی پگڑی پہنائی گئی اور ان کے اعزاز میں ظہرانہ دیاگیا۔