احتسابی کاروائی کا عمل لیک ہونےسے مخالفین فائدہ اٹھانےمیں کامیاب
وزیراعظم عمران خان کووزارت داخلہ سے الگ ہونے کا مشورہ، احتساب کرنا حکومتی منصوبہ بندی ہے، احتساب جاری رہےگا، عمران خان کا کام پارلیمنٹ میں آنا، گرین پاکستان، نوکریاں، صفائی مہم، پروٹوکول ختم کرنا، سادگی مہم چلانا یا دیگرکام ہیں۔ سینئر تجزیہ کار ڈاکٹر شاہد مسعود کی گفتگو
ثنااللہ ناگرہ اتوار 18 نومبر 2018 19:40
(جاری ہے)
آصف زرداری کو بالکل ایک طرف چھوڑ دیں ۔
ان کے معاملات عدالت دیکھ رہی ہے۔ زرداری ذہنی طور پر گرفتاری دینے کیلئے تیار ہوچکے ہیں۔وہ ذرا یاد کریں اطلاع ہے کہ ایک گڑھے کی اطلاع آرہی ہے کہ اس میں پرانی لاشیں برآمد ہوئی ہیں ،یہ لاشیں پرانے وقت میں دفنائی گئی تھیں۔ یہ معاملہ بہت آگے جا رہا ہے۔میں نے کہا تھا کہ اس گڑھے میں سے جو چیزیں نکلی ہیں پھر ٹیلیفون کالز، بھتہ، زمینیں ، باہر پیسا گیا، ملازمین کے نام پر جائیدادیں یہ سب ایسا معاملہ ہے کہ زرداری کو یقین ہے کہ اس کو کسی بھی وقت گرفتار کرلیا جائے گا۔ ڈاکٹر شاہد مسعود نے کہا کہ یہ بڑا خوفناک معاملہ ہے جو کہ بطور وزیرداخلہ عمران خان کے سامنے آرہا ہے۔ لیکن جب عمران خان اپنے رفقاء سے وہ چیزیں بیان کرتے ہیں تو باتیں باہر نکل آتی ہیں۔میرا عمران خان کو مشورہ ہے کہ وہ وزیرداخلہ سے خود کو الگ کرلیں۔احتساب کا عمل پہلے بھی چل رہا ہے آئندہ بھی چلتا رہے گا۔انہوں نے کہا کہ جب چیزیں باہر آتی ہیں تومخالفین کی اسٹریٹجی کامیاب ہورہی ہے مخالفین کہتے ہیں دیکھیں یہ توعمران خان کہہ رہا ہے۔اب عدالت تو بالکل آزاد ہے۔ زلفی بخاری یا اعظم سواتی کا معاملہ ہو، عدالت اپنا کام کررہی ہے۔عدالت توآزاد ادارہ ہے اسی طرح نیب میں بھی ہرمعاملے کا نیب کے ترجمان کو جواب دینا چاہیے۔ فیاض الحسن چوہان کو نیب سے متعلق بیانات دینے کی ضرورت نہیں ہے۔وزیراعظم عمران خان کا اصل کام پارلیمنٹ میں آنا، گرین پاکستان، نوکریاں ، صفائی مہم ،پروٹوکول ختم کرنا، سادگی مہم چلانا ہے۔ یہ وزیراعظم کا اپنی منصوبہ بندی ہے وزیراعظم یہ سب کرنا چاہتے ہیں۔لیکن عمران خان کے قریبی رفقاء کو باتیں بتانے سے مخالف سیاسی قوتیں احتساب کے عمل کو سیاسی بنانے میں کامیاب ہورہی ہیں۔ جبکہ انہوں نے ویسے ہی ڈبردوس ہونا ہے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کو یہ کبھی نہیں کہنا چاہیے کہ اس شخصیت کے بغیر یہ صوبہ نہیں چلے گا، یا وزارت نہیں چلے گی۔پھر اگر انہیں آنے والے دنوں میں اس شخصیت کو ہٹانا پڑ گیا توپھر کیا کہیں گے؟ جبکہ ان کوہٹا پڑے گا۔یہ نہیں کہ سوچا جائے گا بلکہ ہٹا نا پڑے گا۔مزید اہم خبریں
-
ویوو نے بہترین پوٹریٹ فوٹوگرافی اور دلکش ڈیزائن کا حامل V30 5G پاکستان میں متعارف کردیا
-
’مئی جون تک نئی سیاسی جماعت آجائے گی‘ شاہد خاقان عباسی کا اعلان
-
حسن اور حسین نواز کی بریت سے متعلق فیصلہ محفوظ
-
ہمارے شہداءکے قاتل افغانستان میں ہوں تو پھر کارروائی کا حق رکھتے ہیں،خواجہ آصف
-
کراچی سے فورسز پر حملوں میں ملوث دہشت گرد گرفتار
-
پاکستان میں ہونے والے حملے میں جانی نقصان پر افسوس ہے،ترجمان امریکی محکمہ خارجہ
-
بجلی 5روپے مہنگی کرنے کی درخواست نیپرا میں جمع
-
ریٹائرمنٹ کے بعد قانونی رکاوٹ توڑنے اور غلط بیانی کا کیس
-
سیاسی اور معاشی استحکام عمران خان کے بغیر نہیں آسکتا
-
مینار پاکستان پر کبوتر اڑانے والے کے ہاتھوں کے طوطے اڑ گئے ہیں‘شوکت بسرا
-
دوسری شادی کیلئے پہلی بیوی سے اجازت ضروری نہیں، فتویٰ جامعہ نعیمیہ
-
تنخواہوں کی مد میں 513ارب73کروڑ ،392ارب10کروڑ پنشن کی مد میں خرچ ہونگے
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.