ایران نے عراق کے بصرہ شہر کو منشیات میں ڈبو دیا،عراقی پولیس چیف کا دعویٰ

منشیات کی80 فی صد کاروبار کے پیچھے ایران ،حکومتی اجازت کے بعد آپریشن شروع کردیا،پریس کانفرنس

پیر 19 نومبر 2018 12:10

بغداد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 نومبر2018ء) عراق کی نوجوان نسل میں منشیات کا زہرانڈھیلنے میں ایران کے مکروہ کردار کو نظرانداز نہیں کیا جاسکتا۔ عراق کے اسکول ہوں یا جامعات یا کیفے، جہاںبھی نوجوانوں کی کثیر تعداد موجود ہوگی وہاں پرایران منشیات کا زہر پھیلانے کی کوشش کرے گا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق حال ہی میں عراق کی بصرہ گورنری کے پولیس چیف نے دعویٰ کیا کہ ایران نے پورے شہر کو منشیات میں ڈبو کررکھ دیا ہے۔

ایک سرکردہ سیاسی رہ نما اورالصدر گروپ کے سابق رکن پارلیمنٹ حاکم الزاملی نے بتایا کہ ایران اور افغانستان عراق کو منشیات اسمگل کرنے والے ممالک کی فہرست میں پیش پیش ہیں۔الزاملی نے انکشاف کیا کہ عراق میں منشیات کی لت کے عادی 2650 افراد جیلوں میں بند ہیں جب کہ منشیات کا دھندہ کرنے والے سیاسی جماعتوں کی صفوں میں چھپنے کی کوشش کرتے ہیں اور وہ سیاسی جماعتوں سے تعلق کی آڑ میں ٹرکوں کے ذریعے منشیات ایک سے دوسرے مقام تک لے کرجاتے ہیں۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ سیاسی جماعتوں کی مخالفت کی وجہ سے عدالت کے جج بھی منشیات کے اسمگلروں کی?حوالے سے فیصلے تبدیل کردیتے ہیں۔بصرہ کے سیکیورٹی ذریعے کا کہنا تھا کہ شہر میں منشیات کا کاروبار تیزی کے ساتھ پھیل رہا ہے۔ روزانہ اوسطا 10 سے 15 افراد کو منشیات کا دھندہ کرنے کے شبے میں گرفتارکیا جاتا ہے مگر اس کے باوجود ملک میں منشیات کا زہر تیزی کے ساتھ پھیل رہا ہے۔

بصرہ کے پولیس چیف جنرل رشید فیلح نے ایک پریس کانفرنس کے دوران انکشاف کیا کہ شہرمیں منشیات کی80 فی صد کاروبار کے پیچھے ایران کا ہاتھ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی اداروں نے وزارت داخلہ سے ایران سے متصل 94 کلو میٹر پر پھیلی سرحد پرمنشیات کے سودا گروں کے خلاف وسیع پیمانے پر آپریشن کی اجازت حاصل کی ہے جس کے بعد یہ کارروائی شروع کردی گئی ہے۔