شام میں کردش ملیشیا کی امریکی حمایت ایک بڑی غلطی تھی، ترکی

ْمذکورہ معاملے کی وجہ سے نیٹو اتحادیوں کے درمیان تنازعات شروع ہوئے،ترک وزیرخارجہ کی گفتگو

پیر 19 نومبر 2018 12:10

انقرہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 نومبر2018ء) ترک وزیر خارجہ میلود چاووش اوغلو نے کہاہے کہ امریکا کی جانب سے شامی کردش ملیشیا وائے پی جی کی حمایت کرنا سب سے بڑی غلطی تھی۔مذکورہ معاملے کی وجہ سے نیٹو اتحادیوں کے درمیان تنازعات شروع ہوئے۔میڈیارپورٹس کے مطابق وائے پی جی کی حمایت کیے جانے پر ترکی، امریکا سے سخت ناراض ہوا تھا، جسے وہ ترکی میں موجود کردش ورکر پارٹی (پی کے کی) کی جانب سے کئی دہائیوں سے جاری دہشت گردی میں مزید اضافے کی وجہ تصور کرتا تھا۔

(جاری ہے)

ترک وزیر خارجہ میلود چاووش اوغلو، جو ان دنوں امریکا کے سرکاری دورے پر موجود ہیں، کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی امریکا کی جانب سے وائی پی جی کے معاملے پر گولن کی حمایت کی وجہ سے ہے، جن کے خلاف ان کا کہنا تھا کہ گولن کے خلاف ایف بی آئی نے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ یہ جانتے ہوئے بھی کہ وائی پی جی، پی کے کے کا حصہ ہے اور اس کی حمایت کرنا ایک بڑی غلطی تھی۔انہوں نے مزید کہا کہ وہ امریکی ہم منصب مائیک پومپو کے ساتھ منگل کے روز دو طرفہ تعلقات پر بات چیت کریں گے۔

متعلقہ عنوان :