ایران کے دس سیاسی دھڑوں کا نظام کے خلاف جدوجہد کے لیے بالاآخراتحاد

باہمی تعاون کے بغیر ایران میں صورت حال پر اثر انداز ہونا ممکن نہیں ہوگا،مشترکہ جدوجہد کا معاہدہ بھی طے

پیر 19 نومبر 2018 12:10

تہران (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 نومبر2018ء) ایران کے دس سیاسی دھڑوں اور جماعتوں نے تہران میں نظام کے خلاف جدوجہد کے لیے ایک اتحاد تشکیل دینے کا اعلان کیا ہے۔یہ اتحاد نظام کے دھڑن تختہ کے لیے مشترکہ جدوجہد کرے گا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ان سیاسی جماعتوں اور قوتوں نے جاری کردہ ایک بیان میں کہا کہ انھوں نے اپنے درمیان واضح نظریاتی اختلافات کے باوجود ایک وسیع تر اتحاد کی تشکیل سے اتفاق کیا ہے۔

بیان کے مطابق جو سیاسی قوتیں اور جماعتیں اس نئے اتحاد میں شامل ہوئی ہیں،ان میں آذر بائیجان جمہوری اتحاد ، جمہوری اور سیکولر جمہوری وکلاء تحریک ، اہوازی جمہوری یک جہتی پارٹی ، جمہوری جماعت برائے ایرانی کردستان ، بلوچستان پیپلز پارٹی ، عوامی فدائی تنظیم ایران ، سوشلسٹ لیفٹ صوبائی کونسل اور کرد باغی تحریک (کمولا) شامل ہیں۔

(جاری ہے)

ان تحریکوں کے نمایندوں نے اس بیان پر دستخط کیے ہیں اور اس میں انھوں نے وضاحت کی ہے کہ وہ ملک میں ایک وفاقی جمہوری نظام کے قیام اور مذہب کو سیاست سے الگ کرنے کے لیے جدوجہد کریں گے۔

مذہبی اور قومی اقلیتوں کے حقوق، تمام شہریوں کے درمیان مساویانہ سلوک ، سیاسی آزادیوں اور جمہوری اور شہری حقوق کے تحفظ کے لیے جدوجہد کی جائے گی۔تمام ایرانیوں کو مکانوں ، صحت کی خدمات اور تعلیم وغیرہ میں برابر مواقع مہیا کیے جائیں گے۔بیان میں گذشتہ عشروں کے تجربے کے حوالے سے اس امر کی بھی نشان دہی کی گئی ہے کہ باہمی تعاون کے بغیر ایران میں صورت حال پر اثر انداز ہونا ممکن نہیں ہوگا۔