سی پیک کے تحت9 اکنامک زونز کو آپریشنل کرنے کے لئے کام تیزی سے جاری،

خیبرپختونخوا حکومت نے رشکئی اکنامک زون کی تیاری کے لئے ابتدائی ترقیاتی کام کاآغاز کردیا، اقتصادی زون میں اشیائے خوراک کی پیکجنگ، ٹیکسٹائل، سٹچنگ او نٹنگ اور دیگر متعلقہ صنعتوں کے قیام اور ان کے لئے سہولیات پر توجہ دی جائے گی، پراجیکٹ ڈائریکٹر سی پیک حسن دائود بٹ

پیر 19 نومبر 2018 13:15

سی پیک کے تحت9 اکنامک زونز کو آپریشنل کرنے کے لئے کام تیزی سے جاری،
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 نومبر2018ء) چین پاکستان اقتصادی راہداری ( سی پیک) کے پراجیکٹ ڈائریکٹر حسن دائود بٹ نے کہا ہے کہ سی پیک کے تحت پاکستان میں 9 اکنامک زونز کو آپریشنل کرنے کے لئے کام تیزی سے جاری ہے جس میں رشکئی اکنامک زون کی تیاری کے لئے خیبرپختونخوا حکومت نے ابتدائی ترقیاتی کام کاآغاز کردیا ہے اور باقی کام کے لئے سی آر بی سی کے ساتھ معاہدہ طے پانے والا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو ’’اے پی پی‘‘ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ حسن دائود بٹ نے کہا کہ موجودہ حکومت کا سی پیک کے تحت اکنامک زون پر خصوصی فوکس ہے اور ان پر کام فاسٹ ٹریک پر لانے میں بھر پور انداز میں کام کررہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ گزشتہ دنوں سرمایہ کاری بورڈ نے ان اکنامک زونز کے حوالے سے اجلاس بھی ہوا جس میں رشکئی، فیصل آباد، بوستان، دھابیچی سمیت تمام اکنامک اقتصادی زونز کے حوالے سے متلعقہ اداروں کو خصوصی ہدایت کی کہ اکنامک زونز پر ترجیحی بنیادوں پر کام کیا جائے اور کام کو جلد پایہ تکمیل تک پہنچایاجائے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ رشکئی اکنامک زون کے فیز I میں ایک ہزار ایکڑ جبکہ فیز II میں 2 ہزار ایکڑ اراضی حاصل کر لی گئی ہے۔ منصوبے سے پاکستان میں روزگار کے مواقع میں اضافہ ہو گا۔ انہوں نے کہاکہ یہ صنعتی بستی ضلع نوشہرہ میں رشکئی کے مقام پر واقع ہے۔ انہوں نے کہاکہ اقتصادی زون میں اشیائے خوراک کی پیکجنگ، ٹیکسٹائل، سٹچنگ او نٹنگ اور دیگر متعلقہ صنعتوں کے قیام اور ان کے لئے سہولیات پر توجہ دی جائے گی۔

پراجیکٹ ڈائریکٹر نے کہاکہ یہ صنعتی بستی پشاور ایئر پورٹ سے 65 کلومیٹر، ڈائی پورٹ سے بھی 65 کلومیٹر، ریلوے سٹیشن سے 25 کلومیٹر، سٹی سنٹر سے 15 کلومیٹر، ہائی وے سے 5 کلومیٹر اور موٹر وے کے بالکل متصل ہے۔ایک سوال کے جواب میںانہوں نے کہاکہ اس علاقے میں صنعتی بستی کے قیام کی تجویز صوبائی حکومت کی طرف سے آئی پی اور اس میں وفاقی حکومت کی طرف سے کوئی مداخلت نہیں کی گئی۔ انہوں نے کہاکہ ان اکنامک زونز کے آپریشنل ہونے سے پاکستان کی ایکسپورٹ بڑھانے میں خاطر خواہ مدد ملے گی اور ساتھ ساتھ مقامی لوگوں کو روزگار کے نئے مواقع بھی ملیں گے۔