پاکستان ہمارے لیے کچھ نہیں کرتا ،

ٹرمپ کی قربانیوں کے اعتراف کی بجائے ہرزہ سرائی پاکستان اسامہ کو پناہ دی،ہمارے رہنماؤں کو بیوقوف بنایا ،دہشت گردوں کو سہولتیں دیتے رہے،امریکی صدرکا الزام

پیر 19 نومبر 2018 14:03

پاکستان ہمارے لیے کچھ نہیں کرتا ،
واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 نومبر2018ء) امریکی صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ پاکستان امریکہ کے لیے کچھ نہیں کرتا اسی لیے ہم نے پاکستان کی امداد روک دی ہے۔ ہم پاکستان پر اس کی دہشت گردی کے خاتمے کے لیے جاری کوششوں میں تیزی لانے کے لیے دباؤ ڈالیں گے، کیونکہ کسی بھی ملک کی شدت پسندوں اور دہشت گردوں کے لیے حمایت کے بعد کوئی بھی شراکت باقی نہیں رہ سکتی۔

فغانستان اور عراق میں تعینات امریکی فوجیوں سے ملنے کیلئے ان دونوں ملکوں کا دورہ کروں گا،امریکی صدر ٹرمپ نے امریکی ٹیلی ویڑن چینل سے بات کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان نے اسامہ بن لادن کو اپنے ملک میں رکھا ہوا تھا۔انھوں نے کہاکہ پاکستان میں ہر کسی کو معلوم تھا کہ اسامہ بن لادن ایبٹ آباد میں رہتے ہیں اور ہم انھیں 1.3 ارب ڈالر سالانہ امداد دے رہے ہیں ہم اب یہ امداد نہیں دے رہے میں نے یہ بند کر دی تھی کیوں کہ وہ ہمارے لیے کچھ نہیں کرتے۔

(جاری ہے)

صدر ٹرمپ نے الزام عائد کیاکہ وہ ہمارے رہنماؤں کو بیوقوف سمجھتے رہے وہ ان دہشت گردوں کو محفوظ پناہ گاہیں فراہم کرتے رہے جن کا ہم افغانستان میں ان کی نہ ہونے کے برابر مدد سے تعاقب کر رہے ہیں۔اب ایسا نہیں چلے گا۔انہوں نے کہاکہ ہم پاکستان پر اس کی دہشت گردی کے خاتمے کے لیے جاری کوششوں میں تیزی لانے کے لیے دباؤ ڈالیں گے، کیونکہ کسی بھی ملک کی شدت پسندوں اور دہشت گردوں کے لیے حمایت کے بعد کوئی بھی شراکت باقی نہیں رہ سکتی۔

ٹرمپ نے کہا کہ وہ افغانستان اور عراق میں تعینات امریکی فوجیوں سے ملنے کیلئے ان دونوں ملکوں کا دورہ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ امریکہ میں روایتی طور پر صدر امریکی فوجیوں کا حوصلہ بڑھانے کیلئے ان ملکوں کا دورہ کرتے رہے ہیں۔ لیکن صدر ٹرمپ نے صدارت کا منصب سنبھالنے کے بعد سے اب تک ان دونوں ملکوں کا دورہ نہیں کیا ہے۔ اس بات پر امریکہ میں اٴْن کے مخالفین نے اٴْن پر شدید تنقید کی ۔ٹرمپ نے اپنے انٹرویو میں کہا کہ اب آپ دیکھیں گے کہ میں ان دونوں ملکوں کا دورہ کروں گا اور اس دورے کی منصوبہ بندی شروع کر دی گئی ہے۔ اٴْنہوں نے کہا کہ سیکورٹی وجوہات کی بنا پر اس بارے میں اب سے پہلے کوئی بات نہیں کی گئی تھی۔