مقبوضہ کشمیرمیں بھارت کی ظلم و بربریت اور سفاکیت کی حکومت قائم ہے ، سیدعلی گیلانی کا حیدر پورہ سرینگر میں حریت کانفرنس کے زیر اہتمام سیرت النبی ﷺ کانفرنس سے خطاب

پیر 19 نومبر 2018 14:37

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 نومبر2018ء) مقبوضہ کشمیرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سیدعلی گیلانی نے کہاہے کہ جموںو کشمیر میں بھارت کے ظلم و بربریت اور سفاکیت کی حکومت قائم ہے اورکشمیریوںکے جملہ حقوق کو فوجی طاقت کی بنیاد پر سلب کردیا گیا ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق سیدعلی گیلانی نے حیدر پورہ سرینگر میں حریت کانفرنس کے زیر اہتمام سیرت النبی ﷺ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سیرت پاک پر تفصیل سے روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ پیغمبر اسلام حضرت محمد ﷺ کسی خاص قوم، قبیلے، نسل یا عقیدے کے پیروکاروں ہی کیلئے نہیں، بلکہ تمام انسانیت اور تمام جہانوں کیلئے رحمت بنا کر بھیجے گئے ہیں اور ان کا پیغام امن، سلامتی، عدل اور انصاف پر مبنی ہے۔

انہوں نے اس موقع پرمختلف جیلوں میں نظربند کشمیریوں کی حالت زار پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ انہیں سیاسی اختلافات کی بنیا دپر انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنایا جارہا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت آزادی پسند رہنماؤں کو بھارت کی دوردراز جیلوں میں منتقل کرنے پر شدید غم وغصہ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی حکمران کشمیریوں کو انتقامی کارروائیوںکا نشانہ بنانے کیلئے دانستہ طورپر انہیںدوردراز جیلوں میں منتقل کرکے ان کے ساتھ اپنی نفرت کا اظہارکرتے ہیں۔

سیدعلی گیلانی نے کہا کہ ڈاکٹر محمد قاسم، ڈاکٹر شفیع شریعتی جیسے درجنوں رہنمائوں کی عمر قید کی سزا کب کی مکمل ہوچکی ہے تاہم متعصب اور قابض حکمران انہیں رہا نہیں کررہے ہیں۔ انہوںنے سینئر حریت رہنماء مسرت عالم بٹ کی 2010ء سے مسلسل غیر قانونی نظربندی کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ ان کی نظربندی کو طول دینے کیلئے ان پر ہر چھ ماہ بعد کالا قانون پی ایس اے عائد کردیا جاتا ہے ۔

انہوںنے کہا کہ ایک سال قبل بھارتی تحقیقاتی ادارے این ائی اے کی طر ف سے جھوٹے اور بے بنیادمقدمات میں گرفتار کئے گئے حریت رہنمائوں شبیر احمد شاہ،پیر سیف اللہ،الطاف احمد شاہ، ایاز اکبر ،راجہ معراج ا لد ین کلوال، شاہد الا سلام ،شاہد یوسف، نعیم احمد خان ،فاروق احمد ڈار، ظہور احمد وٹالی ، محمد اسلم وانی، سید شکیل احمد ، آسیہ اندرابی، فہمیدہ صوفی اور ناہیدہ نسرین کی نظربندی کو بھی طول دیا جارہا ہے، جبکہ گزشتہ 8سال سے تہاڑ جیل میں نظربندڈاکٹر غلام محمد بٹ کے کیس میں 240 فرضی گواہوںکی فہرست عدالت میں پشی کی گئی ہے اور 8 سال کا طویل عرصہ گزرنے کے باوجود اب تک صرف 33گواہوں کو ہی عدالت میں پیش کیا گیا ہے ۔

سیدعلی گیلانی نے حریت رہنماء غلام محمد خان سوپوری کی ہریانہ جیل منتقلی کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ بھارتی حکمران بزرگ رہنمائوںکو بھی اپنی نفرت کا نشانہ بنا رہے ہیں ۔انہوںنے کہاکہ کشمیریوںنے بھارت کے جبری تسلط سے آزادی حاصل کرنے کیلئے بے مثال قربانیاں پیش کی ہیں تاہم بھارت فوجی طاقت کے نشے میں ان قربانیوںکو نظرانداز کررہا ہے ۔ حریت چیئرمین نے کشمیری عوام کو نام نہاد پنچایت انتخابات کا مکمل بائیکاٹ کرنے کی اپیل دہراتے ہوئے کہا کہ کسی بھی بھارت نواز سیاست دان کو ووٹ دینا شہداء کے مقدس مشن سے غدار کے مترادف ہے ۔

کانفرنس سے تحریک حریت کے چیئرمین محمد اشرف صحرائی اور دیگر حریت رہنمائوں محمد یاسین ملک ، غلام نبی سمجھی، ایڈووکیٹ زاہد علی، مولاناالطاف حسین ندوی، مولوی بشیر عرفانی اور سید شمس الرحمان نے بھی خطاب کیا اور سیرت النبی ﷺ پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔ کانفرنس کے نظامت کے فرائض محمد رفیق اویسی نے انجام دئے۔