چیئر مین نیب کی زیر صدارت اجلاس،

179 میگا کرپشن کے مقدمات پر اب تک کی پیش رفت کا جائزہ لیا گیا میگا کرپشن کے مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا نیب کی اولین ترجیح ہے،نیب نے گزشتہ ایک سال کے دوران 503 افراد کو گرفتار کرنے کے علاوہ 440 افراد کیخلاف بدعنوانی کے ریفرنس معزز عدالتوں میں دائر کئے،جسٹس جاوید اقبال

پیر 19 نومبر 2018 16:41

چیئر مین نیب کی زیر صدارت اجلاس،
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 نومبر2018ء) قومی احتساب بیورو کے چیئر مین جسٹس جاوید قبال کی زیر صدارت ایک اجلاس نیب ہیڈ کوارٹرز میں منعقد ہوا جس میں نیب کے آپریشن ڈویثرن اور دیگر سینئرافسران نے شرکت کی جبکہ نیب کے تمام علاقائی بیوروز کے ڈی جیزنے ویڈیولنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس میں 179 میگا کرپشن کے مقدمات پر اب تک کی پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔

اجلاس میں بتایاگیاکہ چئیرمین نیب کی ہدایت پر179میگا کرپشن کے مقدمات میں سی105 مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچاتے ہوئے قانون کے مطابق بدعنوانی کے ریفرنس معزز احتساب عدالتوں میں جمع کروائے جاچکے ہیں جو کہ زیر سماعت ہیں۔15 مقدمات انکوائری اور19 مقدمات انوسٹی گیشن کے مراحل میں ہیں جن پر قانون کے مطابق کاروائی جاری ہے۔

(جاری ہے)

جبکہ 40 مقدمات کو قانون کے مطابق نمٹا دیا گیا ہے۔

چیئرمین نیب نے کہا کہ میگا کرپشن کے مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا نیب کی اولین ترجیح ہے۔ یہ امر بے جا نہ ہو گا کہ نیب کا ہر کیس میگا کرپشن کے زمرے میں آتا ہے جبکہ وہ کیسسز جن میں کرپشن کی رقم کم ہوتی ہے وہ نیب متعلقہ صوبائی اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹس کو بھیج دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب نے گزشتہ ایک سال کے دوران 503 افراد کو گرفتار کرنے کے علاوہ 440 افراد کے خلاف بدعنوانی کے ریفرنس معزز عدالتوں میں دائر کیئے جوکہ پہلے کسی ایک سال میں نیب نے اتنے بدعنوانی کے ریفرنس منطقی انجام تک نہیں پہنچائے اور متعلقہ معزز احتساب عدالتوں میں ایک سال کے اندر اتنے بدعنوانی کے ریفرنس دائر نہیں کئے گئے۔

انہوں نے کہا کہ نیب کے 1206 بدعنوانی کے ریفرنس اس وقت مختلف معزز احتساب عدالتوں میں زیر سماعت ہیں جن کی تقریباًً مالیت 900 ارب روپے ہے۔ نیب ان کی جلد سماعت کیلئے درخواستیں متعلقہ معزز احتساب عدالتوں میں دائر کررہا ہے۔ نیب نے گزشتہ ایک سال کے دوران بلا امتیاز کاروائیاں کرتے ہوئے 1713 شکایا ت کی جانچ پڑتال، 877 انکوائریا ں اور 227 انوسٹی گیشنز کی منظوری دی۔

اس کے علاوہ نیب نے وائٹ کالر مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے 10 ما ہ کا وقت مقرر کیا ہے جو کہ کسی بھی دوسرے انٹی کرپشن کے ادارے نے مختص نہیں کیا کیونکہ وائٹ کالر مقدمات کی تحقیقات سالہاسال تک چلتی رہتی ہیں مگر نیب نے وائٹ کالر کے میگا کرپشن کے مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے سائنسی بنیادوں پر نہ صرف تحقیقات کیلئے 10 ما ہ کا وقت مقرر کیا ہے بلکہ اسلام آباد میں اسٹیٹ آف دی آرٹ فرانزک لیبارٹری قائم کی ہے جس سے دستاویزات کی تصدیق، موبائل ڈیٹا، فنگر پرنٹس کی شناخت کی وجہ سے میگا کرپشن کے مقدمات میں ٹھوس شواہد کے حصول میں مددملتی ہے۔