فوجی فرٹیلائزر کمپنی کا شرقپور میں امرود کے نمائشی پلاٹ پر یومِ کاشتکاراں کا انعقاد

پاکستان میں امرود کی فی ایکڑ پیداوار 120-150 من فی ایکڑ ہے جو کہ پیداواری صلاحیت سے بہت کم ہے‘سید ہاشم کاشتکار نمائشی پلاٹ پر استعمال کردہ جدید طریقہ کاشت، کھادوں کے متوازن اور بہتر اِستعمال اور مناسب دیکھ بھال کے جدید طریقوں کو اپناکر امرود کی فی ایکڑ پیداوار اور کوالٹی میںکریں‘ڈپٹی ڈائریکٹر محکمہ زراعت شیخوپورہ

پیر 19 نومبر 2018 16:41

فوجی فرٹیلائزر کمپنی کا شرقپور میں امرود کے نمائشی پلاٹ پر یومِ کاشتکاراں ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 نومبر2018ء) فوجی فرٹیلائزر کمپنی کے زیرِاہتمام ملہی والا، شرقپور میں امرود کے نمائشی پلاٹ پر یومِ کاشتکاراں کا اِنعقاد کیا گیا، جس میں علاقہ سے کثیر تعداد میں کاشتکاروں نے شرکت کی۔ ڈپٹی ڈائریکٹر محکمہ زراعت شیخوپورہ سید ہاشم رضانے خطاب کرتے ہوئے ایف ایف سی کی زراعت کی ترقی اور کاشتکاروں کیلئے توسیعی سرگرمیوں کو سراہتے ہوئے اِس پروگرام کے اِنعقاد پر شکریہ ادا کیا۔

اُنھوں نے کہا کہ امرود پاکستان میں ترشاوہ اور آم کے بعد رقبہ اور پیداوار کے لحاظ سے تیسرا بڑا پھل ہے۔ اِس پھل کی اہمیت کے پیشِ نظر گذشتہ چند سالوں سے اِسکی کاشت اور مقبولیت میں تیزی سے اِضافہ ہو رہا ہے۔ پاکستان میں امرود کی فی ایکڑ پیداوار 120-150 من فی ایکڑ ہے جو کہ پیداواری صلاحیت سے بہت کم ہے۔

(جاری ہے)

کاشتکار نمائشی پلاٹ پر استعمال کردہ جدید طریقہ کاشت، کھادوں کے متوازن اور بہتر اِستعمال اور مناسب دیکھ بھال کے جدید طریقوں کو اپناکر امرود کی فی ایکڑ پیداوار اور کوالٹی میںکریں۔

آفتاب نسیم مینیجرفارم ایڈوائزری سنٹر شیخوپورہ نے کہا کہ کاشتکارحضرات فوجی فرٹیلائزر کمپنی کی زرعی خدمات سے اِستفادہ کر کے امرود کی فی ایکڑ پیداوار بڑھائیں اِس سے نہ صرف وہ معاشی طور پر خوشحال ہونگے بلکہ پاکستان بھی ترقی کریگا ۔ ایف ایف سی مُلکی سطح پر تیار کردہ سونا ڈی اے پی اور سونا یوریا کے علاوہ درآمد کردہ ایس او پی، ایم او پی، سونا زنک اور سونا بوران کاشتکاروں کو فراہم کر رہی ہے۔

اِسکے علاوہ زمینداروں کی رہنمائی/ تربیت کا ایک جامع پروگرام بھی چلارہی ہے ۔ کمپنی کے زرعی شعبے کے تحت پانچ فارم ایڈوائزری سینٹر زاور تیرہ ریجنل دفاتر میں تعینا ت زرعی ماہر ین مختلف سرگرمیوں کے ذریعے کاشتکاروں کی عملی راہنمائی کر رہے ہیں ۔ کاشتکاروں کی سہولت کیلئے شیخوپورہ میں جدید لیبارٹری قائم کی ہے جہاں سے زمیندار کھیتوں کی مٹی اور ٹیوب ویل کے پانی کا مفت تجزیہ کروا سکتے ہیں۔

ساجد احمد، ڈائریکٹر ہارٹیکلچر نے کہا کہ کاشتکار امرود کے باغ میں دیگر فصلات ہر گز کاشت نہ کریں ، پھل کی مکھی کے تدارک پر خصوصی توجہ دیں اور پھل توڑنے کے بعد پودوں کی کانٹ چھانٹ کریں۔ ملک رضوان فاروق کے کاشتکاروں سے امرود کی جدید پیداواری ٹیکنالوجی بارے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہماری زمینوں میں نامیاتی مادہ اورغذائی اجزا کی کمی ہو چکی ہے لہذا زمیندار امرود کے باغات میں دیسی کھاد کے ساتھ 1 کلوگرام سونا ڈی اے پی، 0.5 کلوگرام ایس او پی اور 1.5 کلو گرام سونا یوریا فی پودا دو اِقساط میں سردیوں کا پھل توڑنے کے بعد مارچ اپریل اور ستمبر اکتوبر میں ڈالیں۔