اقوام متحدہ کی گولن ہائٹس پر قبضے سے متعلق قرارداد مذمت ،

امریکہ نے مخالفت میں ووٹ دیدیا مخالفت میں ووٹ دینے پر اسرائیل خوش ،شکر گزار ہیں امریکہ نے ہماری پالیسی کے حق میں ووٹ دیا ، اسرائیلی وزیراعظم

پیر 19 نومبر 2018 16:57

یروشلم(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 نومبر2018ء) اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے اقوام متحدہ کی گولن ہائٹس پر قبضے سے متعلق قرارداد مذمت کے خلاف پہلی مرتبہ امریکا کی جانب سے ووٹ دینے کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔اسرائیلی کابینہ کے اجلاس سے خطاب میں اسرائیلی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور سفیر نکی ہیلی کا اس اہم معاملے پر شکرگزار ہوں جو میری پالیسی کے مطابق صرف ووٹ دیا۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیل ہمیشہ گولن ہائٹس پر رہے گا اور گولن ہائٹس ہمیشہ ہمارے ہاتھ میں رہیں گی۔واضح رہے کہ امریکا نے اپنے اجتناب کرنے کے عمل کو چھوڑ کر اقوام متحدہ کی قرار داد کے خلاف ووٹ دیا۔جنرل اسمبلی کمیٹی میں ناقبل پابند قرارداد کے متن کو 151 ووٹ ملے جبکہ 2 ووٹ مخالفت میں آئے، امریکا اور اسرائیل صرف واحد 2 ممالک تھے جنہوں نے اس اقدام کی مخالفت کی جبکہ 14 ممالک نے ووٹ دینے سے اجتناب کیا۔

(جاری ہے)

امریکی سفیر نکی ہیلی نے اس قرارداد کو بے کار اور اسرائیل کے خلاف جانبدارانہ قرار دیا اور اس اقدام کی مخالفت کے لیے شام میں ایران کے فوجی کردار پر خدشات کا اظہار کیا۔امریکا کی جانب سے ووٹ کا یہ عمل ڈونلڈ ٹرمپ کی اسرائیلی کی حمایت میں اٹھائے اقدامات کی حمایت کا تسلسل ہے۔رواں سال ستمبر میں اسرائیل کے لیے امریکی سفیر ڈیوڈ فرائڈمین نے کہا تھا کہ انہیں امید ہے کہ گولن ہائٹس ہمیشہ اسرائیل کے کنٹرول میں رہے گا۔خیال رہے کہ 1967 کی جنگ میں اسرائیل نے شام کی گولن ہائٹس کے بہت سے حصے پر قبضہ کرلیا تھا، تاہم بعد ازاں بین الاقوامی برادری کی جانب سے اس اقدام کو کبھی نہیں تسلیم کیا گیا۔