لاہور ہائیکورٹ : بغاوت کیس کے قابل سماعت ہونے پر دلائل طلب ،

نواز شریف اور شاہد خاقان عباسی کونوٹسز جاری فل بینچ نے کیس کی سماعت 11 دسمبر تک کے لیے ملتوی کردی ،نواز شریف کی حاضری سے استثنی کی درخواست

پیر 19 نومبر 2018 17:14

لاہور ہائیکورٹ : بغاوت کیس کے قابل سماعت ہونے پر دلائل طلب ،
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 نومبر2018ء) لاہور ہائیکورٹ کے فل بینچ نے نواز شریف اور شاہد خاقان عباسی کے خلاف بغاوت کی کارروائی کے لیے دائر درخواست کے قابل سماعت ہونے پر دلائل طلب کرلیے ہیں. جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کی سربراہی میں لاہور ہائیکورٹ کے 3 رکنی فل بینچ نے نواز شریف اور شاہد خاقان عباسی کے خلاف بغاوت کی کارروائی کے لیے درخواست کی سماعت کی۔دوران سماعت عدالت نے ریمارکس دیئے کہ آئندہ سماعت پر درخواست گزار کے وکیل اظہر صدیق درخواست کے قابل سماعت ہونے سے متعلق دلائل دیں.

اظہر صدیق ایڈووکیٹ کے جونئر وکیل نے بتایا کہ اظہر صدیق ایڈووکیٹ سپریم کورٹ میں پیشی کے باعث پیش نہیں ہو سکتے۔بعد ازاں نواز شریف کی جانب سے ان کے وکیل نے حاضری سے استثنی کی درخواست دی. عدالت نے صحافی سرل المیڈا کی حاضری سے استثنی کی درخواست بھی منظور کرلی۔

(جاری ہے)

لاہور ہائیکورٹ کے فل بینچ نے کیس کی سماعت 11 دسمبر تک کے لیے ملتوی کر دی. خیال رہے کہ شہری آمنہ ملک اور پاکستان زندہ باد پارٹی نے لاہور ہائیکورٹ میں مسلم لیگ (ن) سے تعلق رکھنے والے سابق وزرائے اعظم کے خلاف درخواستیں دائر کر رکھی ہیں.

درخواست گزار نے کہاکہ نواز شریف کے خلاف بغاوت کے الزام کے تحت کارروائی کی جائی. انہوں نے کہا کہ شاہد خاقان عباسی نے قومی سلامتی کمیٹی کی کارروائی سابق وزیر اعظم کو بتا کر حلف کی پاسداری نہیں کی.درخواست گزار کی جانب سے عدالت سے دونوں وزرائے اعظم کے خلاف بغاوت کی کارروائی کی استدعا کی گئی تھی. لاہور ہائیکورٹ میں مسلم لیگ (ن) سے تعلق رکھنے والے سابق وزرائے اعظم کے خلاف درخواستیں دائر کر رکھی ہیں.

درخواست گزار نے کہاکہ نواز شریف کے خلاف بغاوت کے الزام کے تحت کارروائی کی جائی. انہوں نے کہا کہ شاہد خاقان عباسی نے قومی سلامتی کمیٹی کی کارروائی سابق وزیر اعظم کو بتا کر حلف کی پاسداری نہیں کی. درخواست گزار کی جانب سے عدالت سے دونوں وزرائے اعظم کے خلاف بغاوت کی کارروائی کی استدعا کی گئی تھی۔