Live Updates

سی پیک بنتے ہی ملک کو درپیش معاشی بحران ختم ہو جائے گا، ہمیں بیرونی ممالک سے قرضہ لینے کی ضرورت نہیں رہے گی،

600 کلو میٹر پر مشتمل گوادر بیلٹ ایک بین الاقوامی معیار کا شہر بن رہا ہے، سی پیک ملک میں گیم چینجر ہے اس سے ملک میں ترقی اور خوشحالی کی نئی راہیں کھلیں گی چیئرمین گوادر بلڈرز اینڈ ڈویلپرز ایسوسی ایشن احمد اقبال بلوچ اور دیگر عہدیداروں کا پریس کانفرنس سے خطاب

پیر 19 نومبر 2018 18:09

سی پیک بنتے ہی ملک کو درپیش معاشی بحران ختم ہو جائے گا، ہمیں بیرونی ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 نومبر2018ء) گوادر بلڈرز اینڈ ڈیویلپرز ایسوسی ایشن کے عہدیداروں نے کہا ہے کہ سی پیک بنتے ہی ملک کو درپیش معاشی بحران ختم ہو جائے گا، ہمیں بیرونی ممالک سے قرضہ لینے کی ضرورت نہیں رہے گی، گودار پاکستا ن کا معاشی حب بن گیا ہے، بین الاقوامی سرمایہ کار بھی پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے کیلئے آئیں گے، 600 کلو میٹر پر مشتمل گوادر بیلٹ ایک بین الاقوامی معیار کا شہر بن رہا ہے، سی پیک ملک میں گیم چینجر ہے اس سے ملک میں ترقی اور خوشحالی کی نئی راہیں کھلیں گی، 100 سے زائد بلڈر اینڈ ڈویلپرز کے پاس این او سی موجو د ہے جو وہاں پر سرمایہ کاری کریں گے، گوادر ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور سکیورٹی ادارے وہاں کے امن اور ترقی لانے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں، جس طرح وزیرِاعظم چاہتے ہیں کہ باہر سے انویسٹمنٹ پاکستان میں لائی جائے تو اس سلسلہ میں گوادر اہم کردار ادا کر سکتا ہے اور اربوں ڈالر کی انوسٹمنٹ پاکستان لائی جا سکتی ہے، ایسوسی ایشن موجودہ حکومت کے ساتھ ہر ممکن تعاون کرے گی۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار گوادر بلڈرز اینڈ ڈویلپرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین احمد اقبال بلوچ، ایسوسی ایشن کے سیکرٹری باسط محمود، سینئر وائس چیئرمین آصف مون، وائس چیئرمین محمود خان سمیت دیگر عہدیداروں نے نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری ایسوسی ایشن گوادر کے تمام بلڈرز کی نمائندگی کرتی ہے اور ایک روز قبل ہماری میٹنگ بلوچستان کے چیف سیکرٹری ڈاکٹر اختر نذیر کے ساتھ بلوچستان ہائوس میں ہوئی جہاں ہمارے تمام عہد یداران موجود تھے، ہمیں حکومت ِ بلوچستان نے اعتماد میں لیا اور جو قومی ترقی کر طرف بلوچستان اور پاکستان جا رہا ہے اس کے اندر ہمیں آن بورڈ لیا اور نئے ماسٹر پلان کے بارے میں ہمیں آگاہ کیا گیا اور جو بلڈرز کے مسائل ہیں اس کے حل کے لئے کمیٹیاں بنائی گئیں۔

اس سلسلہ میں چیف سیکرٹری نے ڈی جی گوادر ڈویلپمنٹ اتھارٹی ڈاکٹر سجاد، کمشنر مکران ڈ ویژن، ڈی سی گوادر اور جی ڈی اے کے متعلقہ افسران کو ہدایات جاری کیں۔ چیئرمین جی بی ڈی اے نے اعتراف کیا کہ ہم لوگوں نے جتنی انوسٹمنٹ گوادر میں کی، جتنا گوادر کو پراجیکٹ کیا اور جتنی گوادر کی مارکیٹنگ کی اس کا امپیکٹ ہمیں سی پیک کی شکل میں مل رہا ہے اور گوادر سی پیک کا مرکزہے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری گزارش ہے کہ وزیراعظم عمران خان 2 مہینوں میں کم از کم ایک دفعہ گوادرکا ضرور دورہ کریں جس طرح سے اسلام آباد، لاہور اور کراچی کو فوکس کیا جاتا ہے اسی طرح گوادر کو بھی فوکس کیا جائے کیونکہ گوادر پاکستان کا معاشی حب ہے۔ ہم وزیراعظم سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ہمیں وقت دیا جائے تاکہ اس سلسلے میں ہم اپنے تمام پوائنٹس ان کے سامنے رکھ سکیں تاکہ گوادر میں بھر پور ترقی کا آغاز ہو سکے اور باہر سے زیادہ سے زیادہ انوسٹمنٹ پاکستان لائی جا سکے، اگر ان تجاویز پر عمل کیا جاتا ہے تو بہت کم وقت میں پاکستان میں ایک بڑی انوسٹمنٹ لائی جا سکتی ہے، 50 لاکھ گھر وںکے حوالے سے بھی گوادر بِلڈرز گوادر کی سطح پر اہم کردار ادا کر سکتے ہیں اور گوادر میں مقامی سطح پر مقامی لوگوں کو سہولت دینے کے لیے سستے گھر بنانے کا پروگرام لانچ کیا جا سکتا ہے۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات