ٹویٹر پر ''کریم'' ٹیکسی سروس اور ''پیپسی'' کی نوک جھونک

''پیپسی'' نے ''کریم'' کو بلا اجازت برانڈ کا نام استعمال کرنے پر قانونی نوٹس بھجوانے کی دھمکی دے دی

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین پیر 19 نومبر 2018 18:05

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 19 نومبر 2018ء) : مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر ''کریم'' ٹیکسی سروس اور ''پیپسی'' میں نوک جھونک ہوئی جو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ۔ اس نوک جھونک کے وائرل ہونے کی وجہ پیپسی کی جانب سے کریم ٹیکسی سروس کو قانونی نوٹس بھجوانے کی تنبیہہ تھی۔ اس سارے معاملے کا آغاز ایک خاتون صارف کے ٹویٹ سے ہوا۔ مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں خاتون صارف نے کریم ٹیکسی سروس کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ مجھے آپ کی سروس استعمال کرنے کے لیے موبائل فون جیتنے کی قرعہ انداز میں شامل ہونے کی کوئی ضرورت نہیں ہے لیکن برائے مہربانی کوئی ''پرومو کوڈ'' ہی دے دو۔

جس پر کریم ٹیکسی سروس نے آفیشل اکاؤنٹ سے اس خاتون صارف کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہم معذرت خواہ ہیں کہ فی الوقت ہمارے پاس کوئی پروموڈ کوڈز نہیں ہیں۔

(جاری ہے)

فون نہیں تو مفت کی پیپسی چلے گی؟

کریم ٹیکسی سروس کا اتنا کہنا تھا کہ پیپسی نے کریم ٹیکسی سروس کو بلا اجازت نام استعمال کرنے پر آڑے ہاتھوں لے لیا۔

پیپسی پاکستان نے ٹویٹر پیغام میں کہا کہ برائے مہربانی بلا اجازت ہمارے برانڈ کا نام استعمال کرنے سے گُریز کریں۔
اس پر کریم نے ٹویٹر پیغام میں کہا کہ واہ ، آپ تو کچھ زیادہ ہی حساس نہیں ہیں؟
جس پر پیپسی پاکستان نے نہایت عاجزانہ انداز میں کریم کو جواب دیا کہ جب آپ کو ہماری طرف سے قانونی نوٹس ملے گا، تب دیکھیں گے کہ کون حساس ہے اور کون نہیں۔

کریم ٹیکسی سروس اور پیپسی کے مابین ہونے والی نوک جھونک پر ٹویٹر صارفین نے دلچسپ تبصرے کیے اور کہا کہ ایک خاتون نے دونوں کمپنیوں کا آپس میں جھگڑا کروادیا ہے۔ کچھ صارفین جن کو اس جھگڑے کی بنیاد کا علم نہیں تھا خاتون کا ٹویٹ سامنے آنے پر بولے ، تو یہ تھی وہ جگہ جہاں ان دو نام نہاد کمپنیوں کے مابین جھگڑے کا آغاز ہوا۔

کچھ صارفین نے تو ٹویٹ کرنے والی خاتون کو ہی تنقید کا نشانہ بنا ڈالا اور کہا کہ یہ سب کچھ آپ ہی کی وجہ سے ہوا ہے۔ دوسری جانب کچھ صارفین نے کریم ٹیکسی سروس کو ان کی سروس کی وجہ سے بھی ہدف تنقید بنایا اور کہا کہ آپ مفت کی پیپسی چھوڑیں اور پہلے اپنی سروس بہتر کریں، اپنے ڈرائیورز کو تمیز اور آداب سکھائیں۔
صارف نے کہا کہ فیس بُک پر وقت ضائع کرنے کی بجائے آپ کو چاہئیے کہ اپنے ڈرائیورز کی تربیت پر توجہ دیں۔